ہیٹی میں آج ایک عجیب واقعہ پیش آیا جب کچھ شرپسندوں نے جیل پر حملہ کرکے اپنے ہزاروں ساتھیوں کو آزاد کروالیا جس کے بعد وہ اپنے ساتھیوں کے ہمراہ باآسانی فرار ہونے میں کامیاب بھی ہوگئے یا کہیں چھپ گئے-کیریبین جزائر کے ملک ہیٹی کے دارالحکومت پورٹ او پرنس میں موجود جیل پر جرائم پیشہ گروہ کے مسلح افراد نے حملہ کرکے 4 ہزار سے زائد قیدیوں کو چھڑوا لیا جبکہ بہت سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے -۔
یہ بھی اطلاعات ہیں کہ جیل سے بھاگنے والے ملزمان میں جرائم پیشہ گروہ کے ایسے ارکان بھی شامل ہیں جو کہ 2021 میں صدر جوونیل مویس کے قتل کے الزام میں جیل کی سلاخوں کے پیچھے قید تھے۔برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حالیہ تشدد میں اضافہ جمعرات کو اس وقت شروع ہوا، جب وزیراعظم ایریل ہنری نے کینیا کی زیر قیادت ملٹی نیشنل سکیورٹی فورس کو ہیٹی بھیجنے پر بات چیت کیلئے نیروبی کا سفر کیا۔
وزیراعظم کے کینیا کے دورے پر ’پورٹ او پرنس‘ کے گینگ لیڈر جمی چیریزیر نے انہیں عہدے سے ہٹانے کیلئے ایک مربوط حملے کا اعلان کیا تھا۔رپورٹ کے مطابق جیل پر حملے کے دوران فائرنگ سے 4 پولیس اہلکار ہلاک اور 5 زخمی ہوئے ہیں، ہیٹی میں فرانسیسی سفارت خانے نے شہریوں کو دارالحکومت اور اس کے آس پاس سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
ہیٹی پولیس نے اپنے تمام افسران سے درخواست کی ہے کہ وہ ملزمان کی گرفتاری کیلئے مدد فراہم کریں، اگر حملہ آور کامیاب ہوگئے تو یہ شہر میں اپنے مخالفین سے انتقام لیں گے دنگا فساد کریں گے جس سے وہاں موجود شہریوں سمیت سب کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔