پاکستان تحریک انصاف کے وائس چئیرمین شاہ محمود قریشی کی مشکلات کم ہونے کی بجائے بڑھ گئیں .کل عدلت کی جانب سے ان کی رہائی کا پروانہ تو مل گیا تھا مگر انہیں پولیس نے رہا کرنے سے انکار کردیا تھا -آج ان کی عدالت میں پیشی ہوئی تو انھوں نے اپنے ساتھ ہونے والے کل شب کے واقعات کا ذکر جج کے سامنے بھی کیا -مگر ان کی فریاد سنی نہ جاسکی اور تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی 12مقدمات میں گرفتاری ڈال دی گئی۔نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق شاہ محمود قریشی کیخلاف مقدمات میں جی ایچ کیو اور آرمی میوزیم پر حملہ شامل ہیں، ان کےعلاوہ حساس ادارے کے دفتر پر حملہ، میٹرو بس سٹیشن جلانے کے مقدمات بھی شامل ہیں۔جی ایچ کیو حملہ کیس میں گرفتار تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے جسمانی ریمانڈ پر محفوظ فیصلہ سنا دیا گیا، عدالت نے شاہ محمود قریشی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی اور انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم دیدیا،ایڈیشنل سیشن جج جہانگیر علی نے محفوظ فیصلہ سنایا،پولیس شاہ محمود قریشی کو لے کراڈیالہ جیل روانہ ہوگئی۔
پولیس کی جانب سے استدعا کی گئی تھی کہ تمام مقدمات میں ایک ساتھ تفتیش کی اجازت دی جائے،تمام 12مقدمات میں 2جنوری تک جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی ہے۔