پاکستان میں اس وقت جو کچھ ہورہا ہے اس پر عدالت میں بیٹھے ججز بھی بہت پریشان ہیں ان کے ریمارکس ان کی دلی کیفیات بیان کررہے ہیں تحریک انصاف کو باغ جناح میں جلسے کی اجازت کیلئے درخواست پر چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اپنے بڑوں سے بات کریں،اتناظلم نہ کریں، ہم آپ کا حصہ نہیں بن سکتے،یہ نہ ہو کل آپ معاملات کو سنبھال نہ سکیں۔ ، چیف جسٹس نے اے اے جی سے استفسار کیاکہ کیا آپ نے جلسہ کرنے کی اجازت دیدی،اے اے جی سندھ نے کہاکہ دہشتگردی کے خطرات ہیں، ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ بھی آئی ہے،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہاکہ ملیر میں دھماکا بھی ہو چکا ہے اور مزید تھریٹس بھی ہیں،چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ کیا یہ 9مئی کا واقعہ دوبارہ کر دیں گے؟آپ لوگوں نے انہیں جلسہ کرنے کی درخواست نہیں دینا اور یہی ان کا بھی گمان ہے،کب تک یہ معاملات بہتر ہو جائیں گے، انہیں جلسے کی اجازت دیں گے؟سرکاری وکیل نے کہاکہ ایک مہینے کا وقت بتایا جا رہا ہے، اس پروکیل تحریک انصاف نے کہاکہ دو روز پہلے مرکزی مسلم لیگ نے شاہراہ قائدین پر جلسہ کیا ان کو تو جلسے کی اجازت مل گئی کیا اس وقت سیکیوریٹی تھریٹس نہیں تھے ،چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کہاکہ ان کو بھی بغیر اجازت جلسہ کرنے دیں،اللہ جانے یہ جانیں، آپ اپنے دفاتر میں بیٹھیں –
اس کے بعد چیف جسٹس نے وکیل پی ٹی آئی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ لوگ بھی احتیاط کریں،یہ نہ ہو کوئی واقعہ ہو جائے تو یہ آپ کے کھاتے میں ڈال دیں گے،ہم آپ کے حق میں آرڈر بھی کردیں تو کل آپ کیلئے مسئلہ بن جائے گا، آپ بھی ضد نہ کریں اور ایک ہفتہ مزید دیکھ لیں، اور یوں تحریک انصاف کو 28اپریل کو باغ جناح میں جلسہ کرنے کی اجازت تو نہ مل سکی اورعدالت نے تحریک انصاف کی درخواست کی سماعت 6مئی تک ملتوی کردی۔تاہم اس بات کی امید پیدا ہوگئی ہے کہ تحریک انصاف جلد کراچی میں عوامی طاقت کا بڑا مظاہرہ کرے گی اور اگر انہیں ایک سال تک بھی روکا گیا تو ایک سال بعد بھی ان کا ووٹ بینک بڑھے گا کم نہیں ہوگا کیونکہ جس طرح کی سختیاں اس جماعت پر کی گئیں اور پھر بھی ان کا لیدر ڈٹا رہا یہ قوم نے 75 سال کی تاریخ میں پہلی بار ہی دیکھا –