مسلمان ہر سال 10 ذالحج کو عیدالاضحیٰ مناتے ہیٰں -یہ اس عظیم قربانی کی یاد میں منائی جاتی ہے جب حضرت ابراہیم نے اللہ کے حکم کی خاطر اپنے چہیتے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کو راہ خدا میں قربان کرنے کا فیصلہ کیا -حضرت ابراہیم علیہ السلام کی 2 بیویاں تھیں حضرت سارہ اور حضرت حاجرہ
حضرت اسماعیلّ حضرت ہاجرہؓ کے بیٹے تھے – حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنے بیٹے کا نام عبرانی زبان میں اشموئیل رکھا جو بعد میں کثرت استعمال سے اسمٰعیل ہو گیا۔ حضرت اسمٰعیل سے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو بہت پیار تھا وہ ذرا سی دیر کے لئے بھی انہیں نظروں سے اوجھل نہیں ہونے دیتے تھے، گود میں لئے رہتے تھے اور اپنے کندھوں پر بٹھاتے تھے۔ روایت میں یہ بات آتی ہے کہ یہ بات حضرت سارہ کی برداشت سے باہر تھی۔ حضرت سارہ اور حضرت ہاجرہؓ کا اختلاف ختم کرنے کیلئے حضرت ابراہیم علیہ السلام نے بہت کوشش کی مگر دونوں بیگمات میں ذہنی ہم آہنگی نہیں ہوئی۔اس پر
قربانی کا اصل مفہوم تو باپ بیٹے
حضرت ابراھیم و اسماعیل علیھم السلام کی گفتگو تھی
دنبہ تو فدیہ تھا۔۔۔۔ لیکن افسوس ہم نے صرف دنبہ یاد رکھا
باپ بیٹے کی گفتگو ہم بھول گئے
سورۃ مبارکہ الصافات آیات 102 تا 109
پھر جب وہ اسماعیل علیہ السلام ان کے ساتھ
👇👇 pic.twitter.com/fBR7SBI5gW
— Chulbuli 👑 (@farahdurranii) June 23, 2023
اللہ تعالیٰ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو حکم دیا کہ بی بی ہاجرہؓ اور اکلوتے بیٹے کو لے کر مکے کی طرف روانہ ہو جاؤ۔ جب آپ وادی ام القریٰ میں پہنچے تو ماں بیٹے کو وہاں چھوڑ دیا۔ قرآن حکیم نے اس مقام کو ’’وادی غیر ذی زرع‘‘ کہا ہے بنجر اور پتھریلی زمین میں کھجوریں اور پانی کا مشکیزہ رکھ کر کچھ کہے سنے بغیر واپس جانے لگے تو بی بی ہاجرہؓ نے بے قراری سے پوچھا:’’اے اللہ کے مقرب بندے! آپّ ہمیں کس کے سہارے چھوڑے جا رہے ہیں؟‘‘آپ نے فرمایا: ’’اللہ کے سہارے۔‘‘بی بی ہاجرہؓ نے پوچھا: ’’کیا یہ اللہ کا حکم ہے؟‘‘حضرت ابراہیم علیہ السلام نے کہا: ’’ہاں‘‘ اس پر وہ پاک بی بی حضرت ہاجرہؓ بولیں:
’’آپ تشریف لے جائیں، بے شک اللہ ہمارا کفیل ہے، وہ ہی ہماری حفاظت فرمائے گا ۔‘‘
قربانی کی اصل روح اور مقصد کیا ہے، وہ کیا سبق تھا جو رب تعالٰی حضرت ابرہیم اور حضرت اسماعیل علیہما السلام کی قربانی کے زریعے ہمیں سیکھانا چاہتا تھا؟#islam #ZilHajj #eiduladha #HazratIbrahim #hazratismail #sacrifice #sunnah #Qurbani #اسلام #قربانی #الحج #ذي_الحجة #عيدالاضحى pic.twitter.com/BEiFfvmdbe
— AH Group (@AHGroup_Pk) June 26, 2023
حضرت ابراہیم حضرت حاجرہ کا بیان سن کر مظمئن ہوئے اور اللہ کی خاطر ہجرت کرگئے -مگر کچھ عرصے بعد مشکیزہ کا پانی اور کھجوریں ختم ہو گئیں تو شیر خوار بچہ بھوک اور پیاس سے رونے لگا، جنگل بیابان میں دور دور تک پانی کا نام و نشان نہیں تھا، بی بی ہاجرہؓ دوڑتی ہوئی قریبی پہاڑی پر گئیں کہ شاید پانی مل جائے مگر خشک پتھروں کے علاوہ وہاں کچھ نہ تھا، بچے کی تنہائی کا خیال آیا تو بھاگ کر نیچے واپس آئیں کہ کہیں کوئی جانور اسے نقصان نہ پہنچا دے -، شیر خوار بچہ بھوک کی شدت سے بلک رہا تھا۔ حضرت ہاجرہؓ بھی کئی وقت سے بھوکی، پیاسی تھیں کمزوری کی وجہ سے چلنا دشوار ہو رہا تھا لیکن بے قرار ہو کر دوسری طرف کی پہاڑی پر چڑھ گئیں کہ شاید آس پاس کسی آبادی کا نشان ملے یا کوئی قافلہ گزرتا ہوا نظر آ جائے دور پاس ہر طرف ریت کے اڑتے ہوئے بگولوں کے سوا کچھ نہ تھا۔ وہاں سے پلٹ کر پھر بچے کے پاس آئیں۔ اسمٰعیل رو رہا تھا، حضرت ہاجرہؓ پھر دل گرفتہ ہو کر پہاڑی کی طرف بھاگتی ہوئی گئیں۔ حضرت ہاجرہؓ نے بے قراری کے عالم میں دونوں پہاڑیوں کے مابین سات چکر کاٹے لیکن پانی نہیں ملا تو ساتویں مرتبہ حضرت ہاجرہؓ واپس آئیں تو دیکھا جس جگہ بچہ روتے ہوئے ایڑیاں رگڑ رہا تھا وہاں شفاف پانی کا چشمہ ابل رہا ہے -آپ نے جب چشمہ دیکھا تو خوشی سے منہ سے نکلا زم زم جس کے معنی ہیں ٹھہر ٹھہر -یہ چشمہ آج بھی موجود ہے اور زَم زَم کے نام سے جانا جاتا ہے جبکہ وہ دونوں پہاڑیاں صَفا و مَروہ کے نام سے مشہور ومعروف ہیں۔ اپنے بیٹے کی خاطر ایک ماں کی یہ دوڑ دھوپ اللہ پاک کو ایسی پسند آئی کہ رہتی دنیا تک اسے مسلمانوں کی عظیم عبادت یعنی حج وعمرہ کا حصہ بنا دیا۔۔
حضرت ہاجرہؓ نے خوب سیر ہو کر پانی پیا اور اپنے بیٹے حضرت اسمٰعیل کو بھی پانی پلایا پانی تیزی سے پھیل رہا تھا، حضرت ہاجرہؓ نے پتھر اور مٹی سے پانی کے گرد منڈیر بنا دی تا کہ پانی ضائع نہ ہو۔ چند دنوں بعد اس طرف سے ایک قافلہ گزرا ریگستان میں پانی دیکھ کر بنو جرہم کا قافلہ رک گیا۔ حضرت ہاجرہؓ سے پانی استعمال کرنے اور قیام کرنے کی اجازت لی اور اشیائے خورد و نوش کی صورت میں معاوضہ ادا کیاقبیلے کے لوگوں نے یہاں مکان بنا لئے قافلے گذرتے تو آبادی دیکھ کر یہاں پڑاؤ ڈال لیتے رفتہ رفتہ یہ جگہ آباد ہو گئی۔