نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے کیٹیگری سی میں ممالک کی فہرست کو 7 سے بڑھا کر 15 کردی ان ممالک میں کروشیا، ہنگری، نیدرلینڈز، یوکرین، آئرلینڈ، سلووینیا، ویتنام، پولینڈ، جنوبی افریقہ، موزمبیق، لیسوتھو، ایسواتینی بوٹسوانا، زمبابوے، اور نمیبیا۔شامل ہیں این سی او سی نے کہا کہ مذکورہ ممالک سے ضروری سفر کے لیے ان کی حکومت کی کمیٹی سے استثنیٰ کا سرٹیفکیٹ درکار ہوگا۔ این سی او سی نے تمام آنے جانے والے مسافروں کے لیے کورونا وائرس کی ویکسینیشن کو لازمی قرار دیا ہے۔
ہیلتھ پروٹوکول کے تحت تمام مسافروں کے ساتھ، چھ سال یا اس سے زیادہ عمر کے مسافروں کو پی سی آر ٹیسٹ کی منفی رپورٹ (روانگی سے زیادہ سے زیادہ 48 گھنٹے پہلے) کے ساتھ مکمل طور پر ویکسین لگائی جائے گی۔ اس کے علاوہ، جن مسافروں کو مطلوبہ استثنیٰ حاصل ہے وہ پاکستانی ہوائی اڈوں پر پہنچنے پر ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹ سے گزریں گے، اور منفی آر اے ٹی کیسز کو آگے بڑھنے کی اجازت ہوگی۔
تاہم، جنوبی افریقہ، موزمبیق، لیسوتھو، ایسواتینی، بوٹسوانا، زمبابوے اور نمیبیا کے آر اے ٹی منفی کیسز کو لازمی طور پر تین دن کے قرنطینہ سے گزرنا پڑے گا جس کے بعد پی سی آر ٹیسٹ ہوگا۔ مثبت نتیجہ کے ساتھ کسی بھی فرد کو لازمی طور پر 10 دن کے قرنطینہ سے گزرنا پڑے گا اور اگر آٹھویں دن پی سی آر ٹیسٹ مثبت آیا تو اسے مزید قرنطینہ میں رکھا جائے گا یا ڈاکٹروں کے مشورے کے مطابق صحت کی سہولت میں منتقل کردیا جائے گا۔
بی کیٹی گری میں شامل کیے جانے والے ممالک کے لیے، جن میں جرمنی، ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو، آذربائیجان، میکسیکو، سری لنکا، روس، انگلینڈ تھائی لینڈ، فرانس، آسٹریا افغانستان اور ترکی شامل ہیں، تمام آنے والے مسافروں کو مکمل طور پر ویکسین لگوانے کی ضرورت ہے۔مزید برآں، کیٹیگری بی ممالک کے مسافروں کو پی سی آر ٹیسٹ کی رپورٹ منفی ہونا ضروری ہے ۔ این سی او سی نے کہا کہ صحت کے حکام کیٹیگری بی ممالک سے آنے والے مسافروں کی بے ترتیب آر اے ٹی جانچ بھی کریں گے۔