یوکرین کے ساتھ جنگ کے بعد ولاد میر پیوتن کو روس میں اور پزیرائی حاصل ہونےلگی ہے اور وہ اس بار پہلے سے زیادہ ووٹ حاصل کرکے مسلسل پانچویں بار روس کے صدر بن گئے -وہ روس کی تاریخ کے انتخابات میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنیوالے روسی رہنما بھی بن گئے، بہت سے روسی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ ان انتخابات میں اپنی مقبولیت کے بعد صدر ولادیمیر پیوٹن ایک بار پھر اقتدار میں آنے کے بعد کابینہ میں بڑے پیمانے پر رد و بدل کریں گے۔
روسی کابینہ میں جوان چہرے اور گرم خون شامل کیے جانے کی توقع ہے، تاہم یوکرین میں جاری جنگ کی وجہ سے تجربہ کار وزیر خارجہ سرگئی لاروف اور وزیر دفاع سرگئی شوئیگو ،وزیر اعظم میخائل میشستن اور گورنر سینٹرل ایلویرا نیبولینا کے عہدے برقرار رہنے کی توقع ہے۔روسی کابینہ میں جن جوان چہروں کو شامل کیا جائے گا، انہیں نائب وزیر اور وزارتی محکموں کے سربراہ کا عہدہ دیا جائے گا جبکہ سینیئر حکومتی عہدیداروں میں بیشتر ریٹائر ہو رہے ہیں یا پھر بعض کی تنزلی کا امکان ہے۔
رپورٹس کے مطابق ولادیمیر پیوٹن 88 فیصد ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے ہیں، وہ سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے روسی رہنما بن گئے ہیں۔خیال رہے کہ ولادیمیر پیوٹن نے 2020 سے حکومت میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں کی ہے۔تاہم اس بار ہوسکتا ہے کہ کچھ نئے چہرے بھی اہم محکموں میں ضاص عہدے سنبھالتے نظر آئیں –