جب سے ایران نے اسرائیل پر سینکروں راکٹ برسائے ہین اور اسرائیلی عوام گھروں کو چھوڑ کر سڑکوں پر رات گزارنے پر مجبور ہوئی ہے تب سے عوام کی جانب سے اپنی حکومت کو خبردار کیا جارہا ہے کہ مزید کسی قسم کی کاروائی ایران کے خلاف نہ کی جائے اس پر اسرائیل حکومت نے عوامی رائے طلب کی تو 52 فیصد عوام نے ایران پر اسرائیل کی جانب سے جوابی حملے کی مخالفت کی –
تازہ ترین سروے کی تفصیلات کے مطابق اسرائیلی شہریوں کی اکثریت نے ایران کی جانب سے اسرائیل پر ڈرونز اور میزائل حملوں کا جواب دینے کی مخالفت کردی ہے۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق عبرانی یونیورسٹی یروشلم کی طرف سے کیے گئے ایک حالیہ سروے میں 52فیصد اسرائیلیوں نے ایرانی حملے کا جواب دینے کی مخالفت کی۔ ان افراد کا خیال تھا کہ اس اقدام سے خطے میں جاری کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگا۔ایرانی حملے کا جواب دینے کے حامی افراد سے جب یہ سوال کیا گیا کہ یہ جواب کس طرح دیا جائے تو ان میں سے 48فیصد کا کہنا تھا ایرانی سرزمین کو ہدف بنایا جائے، ان میں ہر 3میں سے ایک کا کہنا تھا سٹریٹیجک ایٹمی تنصیبات کو ہدف بنایا جانا چاہیے-
دوسرا اسرائیل کو اندازہ ہوگیا ہے کہ ایران اس کے کسی بھی شہر کو برباد کرنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے اسی لیے اس نے عوامی رائے کا ڈرامہ رچاکر جان چھڑانے میں ہی عافیت جانی کیونکہ امریکہ کو بھی پتہ چل گیا ہے کہ ایران کے ساتھ محاذ آرائی کا نتیجہ اچچھا نہیں نکلنے والا اس لیے اس نے اسرائیل کو کسی بھی قسم کی حماقت سے باز رہنے کا مشورہ دے دیا -“جنگ ” کے مطابق سروے میں شہریوں سے سوال کیا گیا کہ ان کے خیال میں اسرائیل ایران کے مقابلے میں زیادہ طاقتور ہے یا نہیں؟ اس کے جواب میں 46فیصد افراد کا کہنا تھا کہ ان کے خیال میں اسرائیل ایران سے زیادہ طاقتور جبکہ 27فیصد کے مطابق اسرائیل ایران کے مقابلے میں کمزور ملک ہے۔27فیصد افراد کا خیال تھا اسرائیل نہ ہی ایران سے زیادہ طاقتور ہے اور نہ ہی ایران سے کمزور۔
اسرائیل شہریوں کی اکثریت کا نیتن یاہو کو ایران پر حملہ نہ کرنے کا مشورہ
Leave a comment
Leave a comment