سکاٹ لینڈکے فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف کے خلاف اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد لانےکا اعلان کر دیا جس کے بعد وہ عہدے سے مستعفی ہوسکتے ہیں۔ یہ پیش رفت حکومتی اتحاد کے خاتمے کے چند گھنٹے بعد سامنے آئی جب سکاٹش نیشنل پارٹی (ایس این پی) نے حکمران جماعت سکاٹش گرینز (ایس جی) کے ساتھ اپنا معاہدہ ختم کر دیا۔ اس پر حمزہ یوسف نے کہا کہ وہ اس سازش کو ناکام بنانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے اور وہ ایک اقلیتی حکومت کے طور پر حکومت کرنے کی کوشش کریں گے مگر و ہ خود بھی یہ جانتے ہیں کہ , یہ ’مشکل‘ ہو گا ،انہوں نے اسکائی نیوز کو بتایا کہ ’مجھے یقین ہے کہ میں عدم اعتماد کا ووٹ جیتنے میں کامیاب ہو جاؤں گا۔
کنزرویٹو، لیبر، گرینز اور لبرل ڈیموکریٹس حمزہ یوسف پر عدم اعتماد کا اظہار کر رہے ہیں، انہیں اپنی پوزیشن برقرار رکھنے کے لیے ایش ریگن کی حمایت کی ضرورت ہوگی، جنہوں نے گزشتہ سال سکاٹش نیشنل پارٹی سے علیحدگی اختیار کرلی تھی۔ برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ حمزہ یوسف کو اپنی سکاٹس نیشنل پارٹی کے 63 ممبران کی حمایت حاصل ہے جبکہ اپوزیشن جماعتوں کے پاس بھی 63 اراکین پارلیمنٹ کی حمایت موجود ہے۔برطانوی میڈیا کے مطابق حکومت اور اپوزیشن کے ووٹ برابر ہونےکی صورت میں پریزائیڈنگ افسر ووٹ کاسٹ کرے گا، روایتی طور پر پریذائیڈنگ افسر حکومت کے حق میں ووٹ دیتا ہے۔واضح رہے کہ پاکستانی نژاد حمزہ یوسف 29 مارچ 2023 کو سکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر (وزیراعظم) منتخب ہوئے تھے۔انہیں سکاٹ لینڈ کے سب سے کم عمر نوجوان اور پہلے ایشیائی مسلم فرسٹ منسٹر ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔تاہم اس وقت وہ اپنی سیاسی زندگی کے سب سے سخت وقت سے گزررہے ہیں –