پاکستان ان چند بدنصیب ممالک میں سے ایک ہے جہاں بے پناہ ٹیلینٹ ہونے کے باوجود حکومت کی ناقص پالیسیوں کے سبب 50 سال سے ہمارے بچے تعلیمی اداروں سے دور ہیں -ہر حکومت آتی ہے ملکی وسائل کا رونا روتی ہے اس میں شامل اثر رسوخ والے لوگ خواہ وہ کسی بھی شعبے سے ہوں دونوں ہاتھوں سے ملک کو لوٹتے ہیں امریکہ اور دوسرے ممالک سے تعلیم کےلیے ملنے والے فنڈ ز جیبوں میں ڈالتے ہین اور چلے جاتے ہیں اور غریب کے بچے کو بیٹھنے کے لیے سکول میں بینچ تک نہیں ملتا کمرے مین پنکھا نہیں ہوتا اور پینے کے لیے ٹھنڈا پانی نہیں ملتا –
شعبہ تعلیم سے متعلق قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج کا دن بہت اہم ہے، کسی بھی قوم کی ترقی تعلیم سے جڑی ہے، بانی پاکستان نے کہا کہ قوم کیلئے تعلیم زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ بچوں میں غذائی کمی ایک بڑا چیلنج ہے، پاکستان چیلنجز پر قابو پاکر ایٹمی قوت بنا، پاکستان میں بچوں کا سکول سے باہر ہونا تشویشناک ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ 2 کروڑ 60 لاکھ بچے سکول نہیں جاتے ہیں جو چیلنج ہے، پاکستان تعلیم کے سیکٹر میں کام کر رہا ہے، دانش سکولوں میں غریب بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے 80 ہزار جانیں قربان کیں، دہشت گردی ملک کے لئے بڑا چیلنج ہے، 10 ہزار سرکاری سکولوں کا تعلیمی معیار نجی تعلیمی اداروں سے بہتر بنایا گیا۔شہباز شریف نے کہا کہ 2008 سے 2018 کے درمیان پنجاب میں جبری مشقت کا خاتمہ کیا گیا، بچوں سے مشقت کرانے والے والدین کو بچوں کی تعلیم کیلئے رقم دی، قوم اپنے عزم اور حوصلے سے کئی چیلنجز کا مقابلہ کر سکتی ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 45 ہزار بچوں کو میرٹ پرسکالر شپس دی گئیں، جنوبی پنجاب میں لڑکیوں کیلئے زیورتعلیم پروگرام شروع کیا، پنجاب میں بڑی تعداد میں بچوں کو سکولوں میں لایا گیا۔کاش وزیراعظم یہ بتاتے کہ 1980 کے بعد سے دنیا بھر سے جو فنڈز تعلیم کے لیے ملے ان میں سے کتنے بچوں پر خرچ کیے گئے -جس دن ہمارے حکمرانوں نے سچ بولنا شروع کردیا ملک آگے کی جانب بڑھنا شروع ہوجائے گا -مگر اب ایک بار تو پکی ہے کہ صرف اسی جماعت کو قوم ووٹ دے گی جو ان کے لیے کام کرے گا –
شہباز شریف کا قومی تعلیمی کانفرنس سے خطاب
Leave a comment
Leave a comment