پاکستان میں ایک بار پھر آڈیو لیکس کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے مگر اس بار اس کا نشانہ حکومت بنانے والی جماعتیں بن رہی ہیں اور وہ اس بات کا اقرار کررہی ہیں کہ اس بار پی ٹی آئی کا ووٹ تبدیل کیا گیا ہے کراچی سمیت ملک کے بہت سے شہروں میں پی ٹی ائی ہی جیتی ہے -متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما مصطفیٰ کمال کے بعد گورنر سندھ کامران ٹیسور ی کی بھی مبینہ آڈیو لیک ہو گئی جس میں وہ مبینہ اعتراف کررہے ہیں کہ ہمیں انتخابات میں ووٹ نہیں ملا۔
سندھ کے گورنر کامران ٹیسوری کی لیک آڈیو میں انہیں کہتے سننا جا سکتا ہے کہ حکومت میں شامل ہوگئے تو حشر برا ہونے والا ہے۔ انتخابات 2024 میں ہمیں ووٹ نہیں ملا۔ پہلے ہمیں 7 سیٹیں ملی تھیں وہ ہمارا ووٹ بینک تھا۔ کامران ٹیسوری آڈیو میں مزید کہہ رہے ہیں کہ ہم تو پی ٹی آئی کے ساتھ تھے۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن اپوزیشن میں تھیں۔ ہم نے پی ڈی ایم کا ساتھ دیا جس کی وجہ سے ہمارا ووٹر ناراض ہوگیا ۔
گورنر سندھ نے کہا کہ ہم حکومت میں بھی شامل ہوگئے تو پھر ہمارا حشر اور برا ہونے والا ہے۔انھوں نے اس بات پر بھی اظہار برہمی کیا کہ نون لیگ والے گورنر سندھ بھی اپنا لا رہے ہیں۔ ہمیں کچھ نہیں ملا۔ حکومت میں شامل ہونے کے بدلے وہ صرف ایک وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی دے رہے ہیں۔