رانا ثنااللہ دھیرے دھیرے قمر جاوید باجوہ کے صبر کو آزماتے جارہے ہیں لیکن وہ یہ بہت بڑا رسک لے رہے ہیں ہوسکتا ہے کہ وہ یہ کام کسی کے اشارے پر کررہے ہوں مگر پھر تو یہ پوری نون لیگ کے سیاسی مستقبل کو خطرے میں ڈالنے والی بات ہے –
رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ مجھ پر ہیروئن کیس کروانے والے بانی پی ٹی آئی تھے لیکن جس کے ایما پر یہ سب ہوا تھا وہ سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ ہی تھا۔
رانا ثنا اللہ نے نواز دور حکومت میں ہونے والے ایک واقعے کے بارے میں بتایا کہ کہا کہ ہیروئن کیس پر پارلیمنٹ میں تقریب تھی تو قمر جاوید باجوہ نے میرے متعلق بہت غلط بات کی جس پر تلح کلامی ہوگئی۔ شہباز شریف نے باجوہ کو کہا دیکھیں راناثناء کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے وہ بے گناہ ہیں، تو قمر جاوید باجوہ نے کہا وہ اس میں بے گناہ ہیں تو کوئی اور کام کیا ہوگا، اور میں نے یہ بات سن لی تھی۔
راناثنااللہ نے کہا کہ کچھ روز بعد پھر پارلیمنٹ میں بریفنگ تھی تو میری قمر جاوید باجوہ سے تلخی ہوگئی ، میں نے باجوہ سے کہا آپ نے جو مقدمہ بنایا اللہ میرا انصاف کرے گا، جس پر انہوں نے جواب دیا، نہیں میں نے نہیں بنایا ۔تو میں نے کہا آپ نے ہی بنایا ہے، آپ کا ماتحت اگر آپ کی مرضی کے بغیر ایسا کرتا تو اس کا کورٹ مارشل ہوجاتا۔ جب ہمارے درمیان تلخی بڑھ گئی تو اعظم نذیرتارڑ اور سعد رفیق بیچ میں آئے اور کہا چھوڑ دیں۔
سابق وفاقی وزیر رانا ثنا اللہ نے انٹرویو میں کہا کہ قانون نافذ کرنیوالے کسی ادارے کو حق نہیں کہ وہ چادر چار دیواری کا تقدس پامال کرے، پی ٹی آئی والے شور تو مچاتے ہیں لیکن تحریری شکایت نہیں کرتے ۔ شہباز گل اور اعظم سواتی کو میں نے خود کہا شکایت کرو ہم انکوائری کراتے ہیں، دونوں نے شکایت نہیں کی جب ہم پر ٹارچر ہوا تو ہم نے مقدمات درج کرائے تھے۔مگر پی تی ائی والے اس معاملے کو صحیح طرح ہینڈل ہی نہیں کرپارہے اسی لیے مار کھارہے ہیں –
اسمبلی میں میری باجوہ کے ساتھ تلخ کلامی ہوئی تھی ؛رانا ثنا اللہ
Leave a comment
Leave a comment