سوشل میڈیا پر دنیا بھر کے مغربی ممالک میں فحش مواد چلانے کی اجازت ہے مگر اسلامی ممالک میں اسے گناہ تصور کیا جاتا ہے کیونکہ یہ شرعئی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے -اللہ نے مسلمانوں کو فحش حرکات و سکنات سے منع فرمایا ہے اس لیے اسلامی ممالک میں ایسی ویب سائٹس کو بند رکھا جاتا ہے جہاں بے حیائی اور فحاشی کی اشاعت ہورہی ہے -اسی لیے آج سندھ ہائی کورٹ نے اس حوالے سے واضح حکم جاری کردیا ہے -سندھ ہائیکورٹ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے فحش مواد ہٹانے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کراچی میں فیملی وی لاگنگ کے نام پر سوشل میڈیا پر فحش مواد کی موجودگی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے حسن بیگ کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا جس میں چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے فیس بک ، ٹک ٹاک ، یوٹیوب، اسنیپ چیٹ اور دیگر ایپس سے غیر اخلاقی مواد پر فوری ایکشن لینےکا حکم دیا ہے۔
عدالت نے وفاقی حکومت اور دیگر کو کارروائی کرکے 20 فروری تک رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔عدالت نے کہا کہ وفاقی حکومت اور دیگر کارروائی کرکے 20 فروری تک رپورٹ پیش کریں۔اس سے پہلے بھی ماضی میں کئی سال تک فحاشی پھیلانی والی ویب سائٹس پاکستان میں بند رکھی جاچکی ہیں –