پاکستانیوں نے عمران خان کی حکومت ختم ہونے کے بعد وہ وہ مناظر اور واقعات دیکھے اور سنے جن کا تصور وہ خواب میں بھی نہیں کرسکتے تھے -اور آج اس میں ایک اور اضافہ ہو جب پاکس فوج کی اعلیٰ سابق کمان کے خلاف ایک عام شہری کی درخواست کو منظور کرلیا گیا -پاکستان کے آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے خلاف پہلی بار احتساب کے لیے کوئی درخواست عدالت میں جمع کروائی گئی ہے –
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کر دی۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس کی جانب سے جاری کاز لسٹ کے مطابق جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ اور جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست 28 نومبر کو سماعت کے لیے مقرر کر دی۔یاد رہے کہ شہری عاطف علی نے جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ، جنرل ریٹائرڈ فیض حمید اور دیگر کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔
شہری عاطف علی کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے کو حکم دیا جائے کہ قمر جاوید باجوہ اور فیض حمید کے خلاف مقدمہ درج کر کے کارروائی کرے۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے اندراج مقدمہ کی درخواست پر ایف آئی اے، جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ اور جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کو نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق شہری عاطف علی کی درخواست پر سماعت کریں گے۔ابھی تک یہ علم نہیں ہوسکا کہ ان دونوں افراد پر کیا الزامات عائید کیے گئے ہیں اس کا اندازہ اس وقت ہوجائے گا جب اس کی سماعت ہوگی مگر لگتا یہی ہے کہ عدالت اس شہری کی درخواست کو مسترد کردے گی -لیکن اب حالات بدل چکے ہیں اس لیے فیصلہ اس کے بالکل برعکس بھی آسکتا ہے اور ان افسران کو عدالت جوابدہی کے لیے طلب بھی کرسکتی ہے –