حماس کے اتنے بڑے اور اچانک حملے نے اسرائیل کی 50 سال سے قائم برتری کو اڑا کر رکھ دیا – اپنے شہریوں کی ہلاکت ہونے کی وجہ سےدنیا بھر سے اسرائیل پر تنقید کی جارہی ہے -امریکہ نے بھی اپنے 25 افراد کے مارے جانے کی تصدیق کی ہے -اب اسرائیل کو اس کا جواب دینا مشکل لگ رہا ہے اس کے اثرات اس کی حکومت پر بھی پڑ رہے ہیں آج اس سلسلے میں وزیراطلاعات گیلت ڈسٹل نے میڈیا کے سوالات کے ڈر سے استعفیٰ دے دیا –
اسرائیلی وزیراطلاعات گالیت ڈسٹل اپنے عہدے سے مستعفیhttps://t.co/Zlo75cX7Yx pic.twitter.com/ZlVRWOSzmk
— ABN NEWS (@abnnewspk) October 13, 2023
غیرملکی میڈیا کے مطابق غزہ پر اسرائیلی بمباری کے بعد نیتن یاہو کی کابینہ میں سے یہ پہلا استعفیٰ ہے اور ممکنہ طور پر مزید استعفے بھی آسکتے ہیں جو اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی مخلوط حکومت کے خاتمے کا باعث بھی ہوسکتے ہیں۔ وزیر اطلاعات کے اس کشیدہ اور نازک صورت حال میں اچانک مستعفی ہونے کی کوئی ٹھوس وجہ سامنے نہیں آسکی اور نہ ہی گیلت ڈسٹل نے اپنے استعفے میں کوئی وجہ بتائی ہے۔ تاہم کہا جا رہا ہے کہ حماس کے حملے کے دفاع میں بری طرح ناکامی اور عالمی سطح پر اسرائیلی فوج کی سبکی پر کابینہ میں اختلافات نے جنم لے لیا اور کمزور مخلوط حکومت ایک بار پھر مشکل میں آگئی ہے۔اس حملے کی وجہ سے اسرائیل کی اکانومی کو بھی بڑا دھچکا لگا ہے اب اسے امداد کے لیے امریکہ ،انگلینڈ سمیت مختلف ممالک کے سامنے ہاتھ پھیلانا پڑیں گے –