لاہور کے علاقے بھاٹی گیٹ میں بدھ کی صبح ایک گھر میں زبردست آتشزدگی سے سات بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے کم از کم 10 افراد ہلاک ہو گئے۔ لاہور کے ڈی آئی جی آپریشنز علی ناصر رضوی نے اس المناک حادثے کے حوالے سے بتایا کہ آگ میں ہلاک ہونے والوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا۔جاں بحق ہونے والے خاندان کے دس افراد میں ایک سات ماہ کا شیر خوار، ایک چار سالہ بچہ اور پانچ نوجوان شامل ہیں۔ آگ گھر کی دوسری منزل پر لگی، جو ایک “انتہائی گنجان علاقے” میں واقع ہے۔مرنے والوں میں ایک مرد، اس کی بیوی، دو دیگر خواتین، پانچ بچے اور ایک شیر خوار شامل ہیں۔
مزید یہ کہ ریسکیو حکام کے مطابق گھر میں دھواں نکلنے کے لیے وینٹیلیشن کا کوئی نظام نہیں تھا جس کے باعث دھوں بھرنے سے اچانک آگ بھڑک اٹھی اور پورے گھر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا -۔ مرنے والوں میں سے ایک کے والد نے بتایا کہ جب تک ہم یہاں پہنچے تو سب کچھ جل کر خاک ہوچکا تھا -۔
پولیس نے بتایا کہ مقتولین کی لاشوں کو شناخت کے عمل اور طبی قانونی کارروائی مکمل ہونے کے بعد ان کے ورثاء کے حوالے کر دیا جائے گا۔ تباہ شدہ عمارت کو کولنگ کا عمل جاری ہے۔
خاندان کا ایک فرد عمارت سے چھلانگ لگا کر آگ سے بچنے میں کامیاب ہو گیا۔محکمہ نے ایک سرکاری بیان میں کہا کہ ریسکیو 1122 ایمرجنسی سروس کو صبح 2:32 بجے آگ لگنے کے بارے میں الرٹ کیا گیا اور 33 ریسکیورز اور 11 گاڑیوں کو جائے حادثہ پر تعینات کیا گیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے اس واقعے پر “گہرے دکھ اور غم” کا اظہار کیا اور “مرحوم کی روح کے لیے دعا کی”۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پنجاب کے عبوری وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے واقعے کی جامع تحقیقات کا حکم دیا ہے۔