سینئر صحافی اسد علی طور نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی اور کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کی گرفتاری کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، موجودہ حکومت نے ان پر کرپشن ، دہشتگردی ، فوج میں بغاوت کی کوشش اور سیاست میں مداخلت جیسے الزامات عائید کیے ہیں۔
جنرل فیض حمید کو گرفتار کرنے کا فیصلہ جنرل فیض حمید سنگین جرائم میں ملوث ہیں`جنرل فیض حمید پر کرپشن اور پاکستان میں جو دہشتگردی ہوئی اس کے سنگین الزامات ہیں سیاست میں مداخلت کے سنگین الزامات اور فوج کے اندر بھی بغاوت کرنے کی بھرپور کوشش کی پوری نیٹ ورکنگ کی. صحافی اسد علی طور pic.twitter.com/7cxwsFI49j
— Emaan Noor (@Emaan_Noor5) March 4, 2023
اپنے ولاگ میں اسد طور کاکہناتھاکہ فیض حمید کا کورٹ مارشل کیا جائے گا یا سویلین اتھارٹی کے ذریعے گرفتار کیا جائے گا، یہ فیصلہ ہونا باقی ہے لیکن ان کی گرفتاری کسی بھی وقت ہوسکتی ہے ۔ اسد طور نے کہا کہ فوج میں ایک نظام ہوتا ہے، فیض حمید اکیلے نہیں تھے ، انہوں نے باجوہ ڈاکٹرائن کو نافز کرنے کی کوشش کی کیا، فیض حمید اگلا آرمی چیف بننے کے لیے ہر جائز اور ناجائز حربے اپنا رہے تھے ، عمران خان کے دور حکومت میں گرفتار کیے جانے والے سحافی نے موجودہ حکومت پر بھی بزدلی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ قمر جاوید باجوہ کو بھی ساتھ چارج کیا جانا چاہیے لیکن اب مسلم لیگ (ن) بھی قمر جاوید باجوہ کا نام نہیں لیتی ، اگر کوئی ڈیل نہیں ہوئی تو مریم نواز ان کا نام کیوں نہیں لے رہیں؟ ماضی میں تو لیا جاتا رہا۔