سعودی عرب نے دارالحکومت ریاض میں سفارتی کوارٹر میں پہلی بار شراب خانہ کھول دیا گیا۔سعودی عرب کے موجودہ ولی عہد محمد بن سلمان وہ وہ کام کررہے ہیں جس کی کوئی توقع نہیں کررہا تھا -ماڈرن ورلڈ کے ساتھ چلنا بہت اچھی بات ہے ملک میں لوگوں کو سیرو تفریح کروانا بھی احسن عمل ہے اور خواتین کو گھر کی قید سے نکالنا ان کو ڈرائیوننگ کلائسنس ایشو کرنا بھی بالکل جائز فعل تھا مگر اس ملک میں جہاں اللہ کا گھر اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا روضہ مبارک ہو وہاں شراب خانہ کھول دیا جانا عالم اسلام کے مسلمانوں کے دلوں کو زخمی کردینے کے مترادف ہے کیونکہ شراب خانے کھولنے کی اجازت تو پاکستان جیسے ملک میں بھی نہیں ہے مکہ اور مدینہ سےآئے لوگوں سے تو لوگ صرف آب زم زم کے لیے ترستے ہیں ایسی مقدس زمین میں اس طرح کا کام قرب قیامت کی دلیل ہے اللہ ہم سب لوگوں کو ہدایت دے کہ وہ کام نہ کریں جس کی قران پاک میں ممانعت ہے -اگر چہ یہ شراب خانہ غیر مسلموں کے لیے کھولا گیا ہے مگر آنے والے دنوں میں آپ اس کے اثرات دیکھیں گے ،جہاں یہ فیصلہ تنقید کی زد میں آئے گا وہیں ایم بی ایس کے قد کاٹھ اور عزت و تکریم میں بھی ڈینٹ ڈلے گا -خدا کرے کہ یہ خبر افواہ ہو حقیقت نہ ہو اور اگر یہ فیصلہ ہوگیا ہے تو سعودی حکومت اس فیصلے کو واپس لے لے –
غیرملکی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی حکومت نے سرکاری طور پر دارالحکومت میں شراب خانہ کھلنے کی تصدیق نہیں کی تاہم سفارتکاروں کو خصوصی ایپ کے ذریعے اجازت نامہ حاصل کرنا ہوگا۔رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی مہمان یا 21 سے کم عمر فرد کو سٹور میں جانے کی اجازت نہیں ہوگی جبکہ دکان میں فوٹوگرافی اور موبائل فون کے استعمال پر بھی پابندی ہوگی۔قبل ازیں رواں سال کے آغاز میں خبر سامنے آئی تھی کہ سعودی حکومت نے تاریخ میں پہلی بار ملک میں شراب خانہ کھولنے کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔رائٹرز نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ دارالحکومت ریاض میں ملک کا پہلا الکوحل سٹور خصوصی طور پر غیرمسلم سفارت کاروں کیلئے کھولا جائے گا۔صارفین کو شراب کی خریداری کیلئے موبائل ایپ کے ذریعے اندراج کرانا ہوگا اور وزارت خارجہ سے کلیئرنس کوڈ حاصل کرنا ہوگا، صارفین کو ان کے ماہانہ کوٹے کے مطابق شراب فراہم کی جائے گی۔
بری خبر :سعودی عرب میں پہلی بار شراب خانہ کھول دیا گیا
Leave a comment
Leave a comment