سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے کہا ہےکہ ہم نے عدالت کو لکھ کر دیا ہےکہ 11جنوری تک اسمبلیاں تحلیل نہیں کریں گے، اب یہ ہمارافیصلہ ہوگا کہ 11 جنوری سے پہلے یا بعد میں اعتماد کا ووٹ لیں -سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے کہا کہ ق لیگ کےتمام10ممبران پرویز الٰہی کے ساتھ ہیں ، حسنین بہادر دریشک کی مس انڈر سٹینڈنگ کی وجہ سے پرویز الہٰی ناراض ہیں۔
گورنر نے آخر کار ہتھیار پھینک دیے! گورنر نے جلد بازی میں وزیراعلی کے اختیارات ختم کیے، سبطین خان#ARYNews pic.twitter.com/yfb3c0324z
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) December 23, 2022
انہوں نے کہا کہ جاری سیشن میں ہی وزیراعلیٰ پرویز الہٰی اعتماد کا ووٹ لے لیں گے، گورنر صاحب 18 گھنٹے میں اعتماد کے ووٹ لینے کا کہہ رہے تھے، ہمارے لوگوں نے لکھ کردیا ہے کہ وہ باہرجارہے ہیں، کوئی بیماری ہے دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے کہا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے وزیراعلیٰ کو ہٹانے کے گورنر کے آرڈر کو معطل کیا ہے منسوخ نہیں کیا، عدالت کو حتمی فیصلہ کرنا ہے کہ وزیراعلیٰ کو کبھی نہ کبھی اعتماد کا ووٹ لینا ہوگا،
پنجاب اسمبلی کے اسی سیشن میں پرویزالہیٰ اعتماد کا ووٹ لے لیں گے۔ جو لوگ ہمارے ملک سے باہر ہیں وہ بھی واپس آجائیں گے۔ اسمبلیوں کی تحلیل گیارہ جنوری کے بعد بھی دس بیس دن آگے جاسکتی ہے مگر اسمبلیاں تحلیل ہونگی۔ سبطین خان، اسپیکر پنجاب اسمبلی
— Shahzeb Khanzada (@shazbkhanzdaGEO) December 23, 2022
ہم چاہتے ہیں صوبائی اسمبلیاں تحلیل نہ ہوں-ہم نے پرویز الہی کے ساتھ مل کر عمران خان کو نقصان پہنچایا ہے -اب جب پرویزالہی اعتماد کا ووٹ لیں گے تب ہی اسمبلیاں ٹوٹیں گی -اسمبلی اجلاس کے بعد ق لیگ کے راجہ بشارت نے میں اسلم اقبال کے ساتھ پریس کانفرنس کی اور عمران خا ن کے ساتھ چلنے کے عزم کودہرایا –