اس وقت نگران حکومت کے وزرا پر بھی گندم سکینڈل کی وجہ سے بہت پریشر ہے اس کا تاثر پہلے نگران وزیراعظم کاکڑ کی گفتگو سے سامنے ایا اب نگران وزیراطلاعات بھی بہکی بہکی باتیں کرنے لگے ہیں مگر مولانا اور ان کی جماعت کے خلاف گری ہوئی گفتگو ہضم کرنا آسان کام نہیں ہوگا -سابق نگراں وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ مولانا کی عبرت ناک شکست ان کے اپنے صوبے میں ہوئی ہے اور جیتنے والی جماعت پی ٹی آئی ہے مجھے سمجھ نہیں آرہا ہےکہ مولانا کا غصہ کس کے خلاف ہے ۔ مولانا صاحب کو سیاسی میلے میں اکثر دلہا نہیں تو کم از کم برات میں اہم جگہ ملتی تھی وہ بھی ان سے چھن گئی ہے تو تکلیف ان کو ہو گی مولانا کی نہ دوستی کسی کے ساتھ مستقل ہے نہ ناراضگی ۔
آج کے پروگرام روبرو میں گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کے حوالے سے سوالات پر مرتضی سولنگی نے کہا کہ بلی تھیلے سے باہر آگئی ہے اور مولانا نے اپنی ناراضگی ظاہر کر دی ہے کہ وہ صدارتی امیدوار تھے اور انکی جگہ ایک بار پھر یہ عہدہ پیپلز پارٹی کے پاس چلا گیا اور زرداری صاحب کو صدر بنایا گیا ۔ لیکن انہین یقین ہے کہ کچھ لے کچھ دے کی بنیاد پر وہ مولانا کو راضی کرلیں گے ان کو یقین ہے کہ دونوں جماعتیں ملکر مولانا فضل الرحمان کو منا لیں گی اور جو اصول ان کو چاہیئے وہ ان کو موصول ہو جائیں گے اور ان کی ناراضگی دور ہو جائے گی۔مگر اس بار مولانا کسی قسم کے گھاٹے کا سودا کرنے والے نہین وہ” سجی دکھا کر کبھی مارنے “کے موڈ میں ہیں –