اسلام آباد: حکمران اتحاد نے پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کو ان کے عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق نئی حکومت جلد ہی ڈپٹی سپیکر کے خلاف صوبائی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد جمع کرائے گی۔ تحریک التواء جمع ہونے کے 14 دن بعد ڈپٹی اسپیکر کو ہٹانے کے لیے ووٹنگ ہوگی۔
حکومت پی اے کے ڈپٹی سپیکر کے عہدے کے لیے واثق قیوم اور ملک تیمور کے ناموں پر غور کر رہی ہے۔
پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ق) پر مشتمل مخلوط حکومت کے پاس پنجاب اسمبلی میں 186 ارکان کی اکثریت ہے۔ مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں کے ارکان کی تعداد 179 ہے۔ تاہم اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے ووٹنگ خفیہ رائے شماری سے ہوتی ہے۔
اس سے قبل پی ٹی آئی رہنما سبطین خان پنجاب اسمبلی کے اگلے اسپیکر ہوں گے۔ اس عہدے کے لیے میاں محمود الرشید، اسلم اقبال، زین قریشی اور عثمان بزدار کے ناموں پر بھی غور کیا گیا۔
یہ نشست مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری پرویز الٰہی کے وزیر اعلیٰ بننے کے بعد خالی ہوئی تھی۔ یہ منظوری پرویز الٰہی اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے درمیان ملاقات کے بعد دی گئی۔