انسداد دہشت گردی کے افسران نے اتوار کو شمالی انگلینڈ کے علاقے شہر لیورپول میں ایک ہسپتال کے باہر گاڑی میں دھماکے ہوا جس کےنتیجے میں ایک شخص ہلاک اور دوسرا زخمی ہو گیا،حادثے کے بعد پولیس نے 3 افراد کو گرفتار کرلیا ہے ۔ ویڈیو میں نطر آنے والی فوٹج سے تو لگتا ہے کہ یہ شدت پشندی کے نتیجے میں وقوع پزیر ہوا کیونکہ گاڑی کے پہنچنے اور اچانک بلاسٹ ہونے میں کوئی ربط نظر آرہا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ اس گاڑی کو دوسری گاڑیوں کے ساتھ ٹکرانے کی کوشش کی گئی ہے تاہم ڈرائور اس بارے مٰیں بیان دے گا تو صورتحال واضح ہوگی
پولیس نے بتایا کہ کار میں سوار ایک مرد مسافر کو جائے وقوعہ پر مردہ قرار دے دیا گیا، جبکہ مرد ڈرائیور زخمی ہوا اور اس کی حالت خطرے دے باہر ہے۔
انسداد دہشت گردی کے افسران نے کہا کہ وہ مقامی پولیس کے ساتھ کیس کی تفتیش کر رہے ہیں اور واقعے کی حقیقت جاننے کی کوشش کررہے ہیں کہ یہ حادثہ اتفاقیہ تھا یا اس میں کوئی شرارت کا عنصر شامل تھا ۔
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا کہ ان کی ہمدردیاں اس حادثے مین شامل افراد متاثرہ افراد کے ساتھ ہیں اور وزیر داخلہ پریتی پٹیل نے کہا کہ انہیں باقاعدگی سے اپ ڈیٹ رکھا جا رہا ہے۔
پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ تین مردوں – جن کی عمریں 29، 26 اور 21 سال ہیں – کو شہر کے کنسنگٹن علاقے سے حراست میں لیا گیا اور دہشت گردی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا۔
پولیس افسران کینسنگٹن کے علاقے میں ایک گھر کے باہر پہرہ دے رہے ہیں جہاں انسداد دہشت گردی کے افسران نے 15 نومبر 2021 کو برطانیہ کے لیورپول میں لیورپول ویمن ہسپتال کے باہر گاڑی میں دھماکے کے بعد مردوں کو گرفتار کیا۔
۔
ایک فرانزک پولیس افسر سیفٹن پارک کے علاقے میں ایک مشکوک گھر کے باہر ڈیوٹی پر موجود ہے۔
پولیس نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ اس میں شامل کار ایک ٹیکسی تھی جو دھماکے سے کچھ دیر قبل ہسپتال کی طرف بڑھی تھی۔
کینیڈی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ “کیا ہوا ہے اس کا تعین کرنے کے لیے کام ابھی بھی جاری ہے۔”
تاہم پولیس نے اس مرحلے پر دھماکے کو دہشت گردی کا واقعہ قرار نہیں دیا گیا ہے۔