جیو نیوز کی ایک غلط خبر نے تحریک لبیک پاکستان کو سیخ پا کردیا خبر کے مطابق ایک دن قبل جو دہشت گرد پکڑے گئے ہیں ان کا تعلق ٹی ٹی پی یعنی تحریک طالبان پاکستان سے ہے جو ملک بھر میں 10 سال تک ہنگامہ مچاتے رہے اور پھر فوج کو ان کے خلاف آہریشن ضرب عضب کرنا پڑا تھا جس میں ہمارے سینکڑوں جو انوں اور افسران نے جان کا نظرانہ یپش کیا خبر کے مطابق پولیس نے انٹیلی جنس پر مبنی کارروائی میں دو دہشت گردوں کو گرفتار کیا اور ان کے قبضے سے دو دستی بم برآمد کیے۔
پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار دہشت گردوں کا تعلق جنوبی وزیرستان سے ہے اور وہ تخریب کاری اور دہشت گردی کی تربیت حاصل کرنے کے بعد افغانستان سے واپس آئے ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ گرفتار ملزم نعمت اللہ کے والد اور دو بھائی بھی ٹی ٹی پی سے وابستہ تھے۔ حکام نے بتایا کہ اس کے ایک بھائی برکت اللہ کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دوسرا بھائی امان اللہ سال 2014 میں پولیس مقابلے میں مارا گیا تھا۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ “گرفتار دہشت گرد نے ایک شخص مہتاب کو قتل کیا ، اس پر شک تھا کہ وہ پولیس کا مخبر ہے۔”اس سے قبل پولیس نے تحریک طالبان پاکستان کے دو دہشت گردوں کو گرفتار کیا تھا جو کراچی میں حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔پولیس نے بتایا کہ دونوں افغانستان سے واپس آئے تھے اور اس سے پہلے بھی دہشت گردی کی کئی کوششوں میں ملوث رہے ہیں۔ پولیس نے 1 کلو سے زائد دھماکہ خیز مواد اور ڈیٹونیٹر ضبط کر لیے۔
پولیس کے مطابق وہ شہر میں مربوط حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے اور انہوں نے بندرگاہی شہر میں نیٹو سپلائی پر حملے بھی شروع کیے تھے۔
جب ان دہشت گردوں کا تعلق تحریک لبیک کے ساتھ جوڑا گیا تو ملک بھر سے تحریک لبیک کے پروانے بے چین ہوگئے کیونکہ ان پر سختیوں کے دن ختم ہونے میں ہی نہیں آرہے ان کے نوجوان قائد سعد رضوی کافی عرصہ سے گرفتار ہیں ان کی جماعت پر پابندی ہے اور ان کے کیے اگلا الیکشن لڑنا اس وقت ممکن نظر نہیں آرہا
ایسے میں ان کا تعلق القاعدہ یا داعش یا طالبان سے جوڑ دیا جائے تو پریشانی کی بات یقینا ہے مگر اس خبر پر وہ صرف ایک نجی چینل کو ہی اپنی تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں اور اس چینل کو بند کروانے کی سرتوڑ کوشش میں مصروف عمل ہیں اس بار وہ ایک تیر سے دو شکار کرنے کے چکر میں دکھائی دے رہے ہیں ایک تو جیو نے ان کی جماعت کے حوالے سے جھوٹی خبر نشر کی یہ دونوں دہشت گرد تحریک لبیک کے کارکن یا ممبر نہیں ہیں دوسرے وہ جانتے ہیں کے خان بھی جیو کے خلاف ہیں ہوسکتا ہے ایسے ان کی جماعت خان صاحب کے دل میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوجائے اور ان کی جماعت پر سے کلعدم کا دھبہ دھل جائے