اگر کوئی آپ کو کہے کہ میں نے اپنے مرحوم والد ۔بھائی ،بہن ،یا شوہر سے بات کی اور اس نے مجھے جواب دیا تو کوئی آپ کی بات پر یقین نہیں کرےگا مگر ایک شامی اداکارہ نے میڈیا پر آکر دعویٰ کیا کہ اس نے 4 سال کی محنت کے بعد اپنی مرحوموالدہ سے چیٹنگ کی جس کے آن لائن جوابات میری والدہ نے دیے جو انھوں نے میڈیا کے ساتھ شئیر کیے اور پھر یہ انگلینڈ کے معتبر اورعالمی شہرت یافتہ خبر رساں ادارے اسکائی نیوز میں پرنٹ بھی ہوئے –
برٹش خبر رساں ادارے اسکائی نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق اداکارہ سیرین مالاس نے اے آئی ٹول کا استعمال کرتے ہوئے اپنی مری ہوئی والدہ سے بات کی اور اس کے اسکرین شاٹس بھی سوشل میڈیا پر شیئر کیے۔رپورٹ کے مطابق اداکارہ والدہ سے ملاقات اور ان کی یاد میں غم سے نڈھال تھیں، جب ان کی برداشت ختم ہوگئی تو انہوں نے ایک ایسے AI ٹول کا استعمال کیا جو اس دنیا سے گزرے ہوئے افراد کے ساتھ آپ کا تعلق جوڑ سکتا تھا -اداکارہ سیرین مالاس 2015 میں اپنے آبائی ملک شام سے فرار ہو کر جرمنی منتقل ہوگئی تھیں جس کے بعد وہ اپنی والدہ نجاح سے جُدا ہوگئیں، برلن میں سیرین نے اپنی پہلی اولاد بیٹی کو جنم دیا، سیرین اپنی ماں سے مل کر ان سے دل باتین کرنا چاہتی تھیں اور ان کی نواسی انہیں دکھانا چاہتی تھیں مگر تقدیر بیچ میں حائل ہوگئی اور ان کی والدہ چل بسیں۔
سیرین کے مطابق والدہ نجاح کا 82 سال کی عمر میں 2018 میں غیر متوقع طور پر انتقال ہوا تھا، وہ میری زندگی میں ایک رہنما تھیں ، اس کے بعد سیرل نے اپنی ماں سے رابطے کا فیصلہ کرلیا اور اسے پورا کرنے کے لیے چار سال تک جدوجہد کرنے کے بعد ’ پراجیکٹ دسمبر‘ نامی ایک AI ٹول کی جانب رجوع کیا، اس ٹول کو استعمال کرنے کے لیے صارفین اپنے کھوئے یا مر جانے والوں سے متعلق معلومات پر مبنی ایک مختصر آن لائن فارم فِل کرتے ہیں۔
اس کے بعد اس معلومات کو اے آئی پر مبنی ایک چیٹ میں درج کر دیا جاتا ہے، یہ OpenAI کے GPT2 سے چلتا ہے جو ChatGPT کے ایک وسیع ماڈل کا ابتدائی ورژن ہے۔یہ چیٹ بوٹ مرنے والے شخص کی یادداشت پر مبنی پروفائل تیار کرتا ہے، اس چیٹ بوٹ پر 10 امریکی ڈالز ادا کر کے ایک شخص تقریباً ایک گھنٹے تک چیٹ بوٹ کو پیغام بھیج سکتے ہیں۔
اسکائی نیوز کے مطابق سیرین کے لیے چیٹ بوٹ استعمال کرنے کے نتائج خوفناک ثابت ہوئے تھے اور سیرین کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس چیٹ بوٹ کو استعمال کرکے محسوس کیا کہ یہ لمحات بہت جذباتی اور حقیقت پر مبنی تھے۔سیرین کا کہنا ہے کہ انہوں نے چیٹ بوٹ استعمال کرتے ہوئے سوچا کہ کیا واقعی میں کوئی اس طرح سے بھی آپ کے پیاروں کی جگہ آپ سے بات کر سکتا ہے اور جواب دے سکتا ہے۔
آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے چیٹ بوٹ پر سیرین نے اپنی والدہ سے باقاعدہ بات کی۔سیرین مالاس کی AI ٹول کے ذریعے مردہ والدہ سے کیا بات ہوئی؟اسکرین شاٹ میں سیرین نے والدہ کو ہیلو کہا اور پھر ان کی خیریت دریافت کی جس پر ٹول کی جانب سے اس کی والدہ کا مامتا سے بھرپور جواب آیا کہ ‘میں خیریت سے ہوں، کیا تم ٹھیک سے کھا پی رہی ہو؟’ جواب میں سیرین نے کہا ‘میں بالکل ٹھیک ہوں
اس کے بعد بیٹی نے اپنی والدہ کو شاپنگ کے بارے میں بتایا اور کہا میں آج کھانے کی خریداری کے لیے جاؤں گی جس پر والدہ کہتی ہیں کہ ‘ٹھیک ہے لیکن زیادہ کچھ مت خریدنا’-
سیرین چیٹ میں کہتی ہیں کہ مجھے آپ کو ایک آخری بار دیکھنا تھا، آپ سے ملنا تھا، جس پر جواب آتا ہے کہ یہ مجھ پر منحصر نہیں ہے۔
اسکائی نیوز کے مطابق پراجیکٹ دسمبر کے 3ہزار سے زائد صارفین ہیں جن میں سے اکثریت نے اس چیٹ بوٹ کو اپنے مرحوم پیاروں سے بات چیت کے لیے استعمال کیا ہے۔اس سروس کے بانی جیسن روہرر کا کہنا ہے کہ صارفین عام طور پر وہ لوگ ہوتے ہیں جنہوں نے اپنے کسی عزیز کی اچانک موت دیکھی ہوتی ہے۔جیسن روہرر کا کہنا ہے کہ زیادہ تر لوگ پراجیکٹ دسمبر کو اس مقصد کے لیے استعمال کرتے ہیں کہ وہ اپنے پیاروں سے ایک آخری بار بات کرکے زندگی میں آگے بڑھ سکیں، یہ بات چیت ان غمگین لوگوں کے ساتھ مصنوعی طریقے کروائی جاتی ہے
اب اس بات میں کتنی صداقت ہے یہ تو اسکائی نیوز کے وہ لوگ ہی بتاسکتے ہیں جو اس چیٹ کو مانیٹر کررہے تھے -مگر بظاہر یہ افسانوی داستان ہی لگتی ہے کیونکہ دنیا میں اس کا زیادہ چرچہ نہیں ہوا اور اس چیٹ کو استعمال کرنے والے لوگوں کی تعداد بھی محدود ہی رہی باقی غیب کا علم تو صرف میرا رب ہی جانتا ہے کوئی اور نہیں –