بھارتی ریاست اترپردیش کے رہائشی نے 98 مرتبہ الیکشن ہارنے کے باوجود الیکشن لڑنے کا فیصلہ کرلیا لیکن اس کی یہ خواہش پوری نہ ہوسکی ۔کیونکہ اس مرتبہ اس کے کاغزات پر اعتراض کے بعد اسے الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں مل سکی جس پر وہ بہت دکھی اور پریشان ہے اس کی خواہش ہے کہ اسے 2 مرتبہ اور الیکشن لڑنے دیا جائے تاکہ وہ عالمی ریکارڈ بک میں اپنا نام لکھوا سکے –
رپورٹس کے مطابق 79 سالہ حسنورام امبیڈکری 98 دفعہ الیکشن ہارچکے ہیں وہ اب 99 ویں مرتبہ الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں کیونکہ وہ فتح پور سے 100 مرتبہ الیکشن لڑنے کے خواہش مند ہیں حالانکہ فتح پور سے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے ہیں۔ حسنو رام کا کہنا ہے کہ ‘الیکشن لڑنا میرا جنون ہے اور میں اس پر آنے والے اخراجات خود ادا کرتا ہوں، مجھے معلوم ہے میں الیکشن نہیں جیت سکتا مگر یہ بات مجھے الیکشن لڑنے سے نہیں روک سکتی‘۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ 100 دفعہ الیکشن لڑنے کی خواہش رکھتے ہیں اور انہیں امید ہے کہ وہ اس سے پہلے دنیا سے نہیں جائیں گے۔
بھارتی میڈیا کا بتانا ہے کہ ایک کلرک رہنے کی وجہ سے حسنو رام اس قابل ہیں کہ وہ اپنے اخراجات خود اٹھا سکیں جبکہ ان کے الیکشن لڑنے کے اس جنون کو دیکھتے ہوئے ان کا خاندان ان کے اس عمل میں مکمل طور پر ان کا ساتھ دیتا ہے۔ مگر اس بار ان کے ساتھ جو برتاؤ ہوا ہے اس پر ان کے ووٹر اور سپرٹر بھی دل برداشتہ ہیں مگر میڈیا میں خبر چلنے کے بعد ان کو الیکشن لڑنے کی اجازت مل سکتی ہے – حسنو کے علاوہ الیکشن لوزر کے نام سے معروف 65 سالہ پدما راجن انتخابات میں ایک بار پھر حصہ لینے کے لیے پرجوش ہیں۔ان کا کہنا ہےکہ ہار پر کبھی دکھ نہیں ہوا، جانتا ہوں کہ کبھی جیت نہیں سکتا، اگر جیت گیا تو خوشی سے دل کا دورہ پڑ سکتا ہے۔ٹائر ریپیئر شاپ کے مالک پدما راجن 1988 سے بھارت میں ہونے والے عام انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔وہ واجپائی،جے للیتا،موجودہ صدر دروپدی مرمو،عبدالکلام اور پرناب مکھرجی جیسی شخصیات کے مدمقابل بھی الیکشن لڑچکے ہیں۔
بھارت : 98 بار الیکشن لڑنے والا حسنو رام کیوں پریشان ہے ؟
Leave a comment
Leave a comment