نواز شریف کی پاکستان آمد کے بعد شریف خاندان میں سے جس شخص نے سب سے زیادہ کم دلچسپی ظاہر کی وہ حمزہ شہباز ہیں -یہی وجہ ہے کہ الیکشن مہم میں بھی وہ بہت کم ہی لاہور سے باہر نکلے -ایک الیکشن کیمپین میں ان پر جوتا بھی پھینکا گیا تھا وہ بھی ان کے لیے مایوسی کا سبب بنا -مگر اب جس طرح مریم نواز آگے آئی ہیں اس بات سے حمزہ بہت ناخوش دکھائی دیتے ہیں –
حکومت سازی کے عمل میں بھی حمزہ شہباز کہیں نظر نہیں آئے اور کسی مزاکراتی کمیٹی کا حصہ نہیں بنے ، الیکشن سے پہلے حمزہ شہباز شریف اپنے حلقے میں انتخابی مہم تک محدود رہے، لاہور کے حلقہ این اے 118 میں الیکشن مہم کے لئے دو دفعہ گئے اور زیادہ وقت ماڈل ٹاؤن میں ہی گزارا –
سابق وزیر اعلی پنجاب حمزہ شہباز نے کسی دوسرے شہر میں جاکر پارٹی کی کسی انتخابی مہم میں شرکت نہیں کی، حتٰی کہ حلقہ این اے 132 قصور میں اپنے والد شہباز شریف کی ہدایت کے باوجود وہاں جاکر ریلی سے خطاب کرنے نہیں گئے۔ لیگی ذرائع کے مطابق الیکشن کے بعد پارٹی کی پنجاب میں صورتحال دیکھتے ہوئے حمزہ شہباز مکمل طور پر خاموش ہوگئے ہیں۔’پارٹی کی کسی میٹنگ میں شامل نہیں ہوتے حتٰی کہ مریم نواز جب وزیر اعلیٰ پنجاب کے لئے نامزد ہوئیں وہ انہیں مبارکباد دینے بھی جاتی عمرہ نہیں گئے، جو اجلاس شہباز شریف کے گھر اور جاتی عمرہ میں نواز شریف کے گھر ہوئے، حمزہ شہباز کسی اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق اس دفعہ وہ پارٹی کی کارکردگی اور خاندان کے رویے سے مایوس ہوچکے ہیں۔یہ خبر بھی گردش کررہی ہے کہ حمزہ شہباز اپنی فیملی کے ہمراہ امریکا یا لندن منتقل ہونا چاہتے ہیں، انہوں اس بات کا اظہار اپنی نجی محفل میں بھی کیا ہے، ایک لیگی رہنما نے مزید بتایا کہ جب پارلیمانی بورڈ ٹکٹوں کی تقسیم کے ضمن میں انٹرویو کررہا تھا کہ تو حمزہ شہباز نے ایک دن کھڑے ہوکر کہا تھا کہ پارٹی اپنے مخلص ورکرز کو نظر انداز کر رہی ہے، ہمیں ٹکٹیں انہیں دینی چاہئیں جنہوں نے پارٹی کے لئے قربانیاں دی ہیں، انہیں نہ دی جائیں جو سفارشی ہیں یا پیراشوٹرز ہیں�، لیکن ان کی کوئی شنوائی نہ ہوئی۔ یہ اطلاعات بھی ہیں کہ وہ امیدوا جو حمزہ شہباز کے قریبی اور وہ پارٹی کے وفادار بھی تھے، انہیں صرف اس وجہ سے ٹکٹ نہیں ملا کیونکہ وہ حمزہ شہباز کے قریبی تھے ۔اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا وہ کل حلف اٹھانے کیا اسمبلی اجلاس کی کاروائی دیکھنے کے لیے اسمبلی آتے ہیں یا نہیں –
حمزہ شہباز کا اپنی فیملی کے ہمراہ امریکہ یا لندن منتقل ہونے کا امکان
Leave a comment
Leave a comment