جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما حافظ حمد اللہ نے راناثنا اللہ کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کو منانے کا بیان مسترد کردیا۔مولانا نون لیگ کی جانب سے الیکشن مین نظر انداز کیے جانے اور صدارت کا عہدہ نہ ملنے کے باعث دکھی بھی ہین اور غصے میں بھی اس کا اظہار وہ دو روز پہلے ایک تقریرمیں کرچکے ہیں –
ایک بیان میں حافظ حمداللہ نے کہا کہ مولانا نے مفاہمت کی سیاست کی لیکن مفاہمت کی بھی ایک حد ہوتی ہے، بات اب منانے سے بہت دور جاچکی ہے، مولانا کو کس مقصد کیلئے منایا جائےگا؟ اقتدارکیلئے، ہمیں اقتدار کی ہوس نہیں، نہ ہم اقتدار کے بھوکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری شرافت اور مفاہمت سے جو فائدہ اٹھانا تھا، اٹھا لیا، اب دھوکا نہیں دے سکتے، 8 فروری کو ایک ڈراما رچایا گیا۔حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا کہ 8 فروری2024 کے انتخابات میں ایسی دھاندلی ہوئی جوتاریخ میں نہیں ہوئی، کہتے تھے صاف شفاف الیکشن ہوں گے لیکن نہ ہوئے، یہ منتخب اور جمہوری حکومت نہیں۔
واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان سے متعلق رانا ثنا اللہ نے کہا تھا کہ فضل الرحمان کا بہت احترام ہے، وہ اس وقت ہمارے ساتھ کھڑے ہوئے جب ہم مشکل میں تھے، ان کے ساتھ بیٹھ کربات کرینگے، ان کی بات سمجھنے کی کوشش کرینگے، ہمیں کسی کو 10 بار بھی مناناپڑا تو جائیں گے۔مولانا کی ناراضگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ان کی جماعت نے اس ضمنی الیکشن کی بھی بائیکاٹ کیا جو اس الیکشن اور اس نظام سے بغاوت کو ظاہر کررہا ہے –
مولانا کو منانے کا وقت اب گزر چکا ہے ؛ حافظ حمد اللہ
Leave a comment
Leave a comment