پاکستان کے سابق وزیراعظم کو محسوس ہونے لگا ہے کہ پاکستان میں ان کو انصاف نہیں ملے گا اور جس طرح جیل میں ان کا ٹرائل سنا جارہا ہے ان کو ناحق سزا سنادی جائے گی اس لیے انھوں نے بیرونی عدالتوں میں فریاد لے جانے کا فیصلہ کرلیا – عمران خان کی فیملی نے انہیں سائفر کیس میں انصاف دلانے کے لیے امریکہ اور برطانیہ میں کیس دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
عمران خان کی بہن علیمہ خان کا کہنا ہے کہ سائفر کیس میں عمران خان کو انصاف دلانے کے لیے امریکا اور برطانیہ میں کیسز دائر کی تمام تیاریاں مکمل کرلی ہیں، اس حوالے سے تفصیلات نہیں بتا سکتی مگر اس بات کو لکھ لیں کہ امریکہ میں کیس دائر ہوگا، عمران خان کی رہائی کے لیے نہیں بلکہ جو پاکستان کے ساتھ ہوا ہے جو عمران خان کے ساتھ ہوا ہے، یہاں پر جس طریقے سے ہمارے کیسز چل رہے ہیں، جن پر ہم بالکل نام بھی نہیں لے سکتے، پاکستانیوں کا نام نہیں لے سکتے لیکن ہم ڈونلڈ لو کا نام لے سکتے ہیں۔علیمہ خان کا مزید کہنا تھا کہ ڈونالڈ لو نے جو بھی پیغام بھیجا تھا اس بارے میں بات نہیں کرسکتی، عدالت میں جو ہورہا ہے جس پر جج صاحب نے روکا ہوا ہے کہ ہم بات نہیں کرسکتے، لیکن جو کچھ باہر ہوا تھا جس کے نتایج آج ہم سب بھگت رہے ہیں، اس پر یقین رکھیں کہ ہم امریکہ میں کیس دائر کریں گے۔اگر یہ کیس امریکہ یا برطانیہ کی عدالت میں لگ جاتا ہے تو پاکستان کی بہت رسوائی ہوسکتی ہے کیونکہ ان عدالتوں میں صرف انصاف پر مبنی فیصلے کیے جاتے ہیں -اس لیے ہمارے اداروں کو چاہیے کہ مل بیٹھ کر اس کا کوئی حل نکالیں -کیونکہ عمران خان وزیراعظم ہونے کے ساتھ ساتھ ایک عالمگیر شخصیت بھی ہیں اور برطانیہ کی امیر ترین فیملی کے بچوں کے باپ بھی اس بنا پر لندن میں ان کا کیس سنا جسکتا ہے –