راشد منہاس روڈ پر شاپنگ مال میں لگنے والی آگ کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کرلی گئی۔اس رپورٹ میں پلازے کی انتظامیہ کے ساتھ ساتھ کے الیکٹریک کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے -ابتدائی تفتیش میں پتہ چلا کہ 6منزلہ شاپنگ میں ایمرجنسی انخلاء کے راستے موجود نہیں تھے،شاپنگ مال میں باہر نکلنے کےحفاظتی اقدامات نہیں کیے گئےتھے،حادثے کی صورت میں بیک اپ پر بجلی کا نظام موجود نہیں تھا۔
کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کے محکمہ فائر بریگیڈ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق 11 افراد آگ لگنے کی وجہ سے نہیں بلکہ دم گھٹنے سے جاں بحق ہوئے، رپورٹ کے مطابق ایمرجنسی صورتحال میں بچاؤ کے راستوں کی نشاندہی کی لائٹس موجود نہ تھیں،مال میں 210 دکانیں تھیں جس میں سے بیشتر کو بچایا گیا،45 دفاتر کے ملازمین مال میں آگ کی وجہ سے پھنسے جنہیں ریسکیو کیا گیا،مال میں ہواداری کا نظام نہ ہونے کی وجہ سے دھواں بھرا،8 فائر ٹینڈرز نے آگ پر قابو پانے کے لئے کام کیا۔پاکستان میں آئےروز بڑے بڑے شاپنگ اور کاروباری پلازوں میں آتشزدگی ہوجاتی ہے مگر غفلت برتنے والے افراد کو سزا نہ ملنے کے سبب اس پر قابو نہیں پایا جارہا اور یہ مجرم عدالتوں سے ریلیف لے لیتے ہیں اور پھر ساری زندگی ان کو دوبارہ کوئی نہیں پوچھتا –