بھارتیہ جنتا پارٹی جب سے اقتدار میں آئی ہے ایسے شرمناک کام کررہی ہے کہ بھارت کے لیے آنے والے دنوں مین بہت مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں -آج بھارت کی ریاست اترپردیش میں بھارتی شہر حیدر آباد کا نام بدلنے کی باتیں جلسوں می کی جارہی ہیں جس کا مقصد زیادہ سے زیادہ ہندووں کے ووٹ کو اپنی طرف کھینچنا ہے -مگر اس کے منفی اثرات بھی پڑ سکتے ہیں کیونکہ پاکستان سمیت بہت سے ممالک میں ان شہروں کے نام بدلنے پر عوام کا ری ایکشن آسکتا ہے جو ہندووں اورسکھوں کے نام پر ہیں –
اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے تلنگانہ میں اپنی انتخابی ریلیوں سے خطاب میں حیدرآباد کا نام تبدیل کرکے بھاگیہ نگررکھنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے اس کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ شری بھاگیہ لکشمی مندر یہاں ہے اس لیے اب یہ شہر دوبارہ بھاگیہ نگر بنے گا۔ تلنگانہ میں بی جے پی کے صدر جی کشن ریڈی نے بھی یوگی آدتیہ ناتھ کی حمایت کردی اور اس تجویز کو پسند کرتے ہوئے بیان داغ دیا کہ اگر ان کی پارٹی ریاست میں برسراقتدار آئی تو حیدرآباد کا نام تبدیل کرکے بھاگیہ نگر رکھیں گے۔ اس نے مسلمانوں کی سخت دل آزاری کرتے ہوئے کہا کہ میں پوچھ رہا ہوں حیدر کون ہے؟ کیا ہمیں حیدر کے نام کی ضرورت ہے؟ حیدر کہاں سے آیا؟ اگر ہم اقتدار میں آئے تو ہم ان تمام ناموں کو تبدیل کر دیں گے جو غلامانہ ذہنیت کی علامت ہیں۔ اگر اس ان پڑھ وزیراعلیٰ کو معلوم نہیں کہ حیدر کون ہیں تو وہ جان لے کہ حیدر حضرت علی علیہ السلام کا لقب ہے جو رسول پاک ﷺکے داماد ،جناب سیدہ فاطمہ زہر ا علیہ السلام کے شوہر اور حسن و حسین علیہ السلام کے والد ماجد ہیں اور مسلمان ان سے بہت زیادہ لگاؤ رکھتے ہیں -اس کا ہندوستان میں بھی شدید ری ایکشن آئے گا جو مودی سرکار کے لیے روگ جان بن سکتا ہے –