��� ��� جون جوں عام انتخابات قریب آرہے ہیں سیاسی کشیدگی میں بھی اضافہ ہوتا دکھائی دے رہا ہے -ایک طرف کے پی کے کی عوام پی ٹی آئی کے لیے سڑکوں پر نکلنے کے لیے پورا زور لگا رہی ہے اور بڑے بڑے ورکرز کنونشن کررہی ہے تو دوسری جانب اس کا ردعمل بھی شدید ہونے لگا ہے جس کا پہلا نشانہ لندن میں مقیم عمران خان کے قریبی ساتھ شہزاد اکبر بنے -تحریک انصاف کے رہنما اور سابق مشیر داخلہ و احتساب شہزاداکبر نے دعویٰ کیا ہے کہ ان پر نامعلوم افراد نے حملہ کر دیا اور ان پر تیزاب پھینک کر فرار ہو گئے۔
شہزاداکبر نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ شام مجھ پر حملہ کیا گیا، نامعلوم افراد نے تیزاب پھینکا،ان کا کہناتھا کہ حملہ انگلینڈ میں میری رہائشگاہ پر کیا گیاجہاں میں جلاوطنی کی زندگی گزار رہا ہوں،میری اہلیہ اور بچوں کو نقصان نہیں پہنچا، انھوں نے بتایا کہ میں زخمی تو ہوا ہوں مگر میری حالت خطرے سے باہر ہے۔
شہزاداکبر نے کہاکہ پولیس او رایمرجنسی سروسز بروقت پہنچ گئی تھیں، انھوں نے اپنے مخالفین کو جواب بھی دیا ان کا کہنا تھا کہ ان ہتھکنڈوں سے میں گھبراؤں گا نہیں بلکہ ان کا بھرپور مقابلہ کروں گا ۔مگر ان پر ہونے والا حملہ بتا رہا ہے کہ آنے والے دنوں میں ملک کی سیاسی صورتحال اچھی نظر نہیں آرہی -اس میں مزید پرتشدد واقعات رپورٹ ہوسکتے ہیں –