کہتے ہیں کہ جیل جاکر انسان اور بڑا مجرم بن کر نکلتا ہے مگر اللہ نے ہدایت کا دروازہ جیل میں بھی کھلا رکھا ہے جس کا فائدہ اعجاز نے اٹھایا -اللہ تعالی نے اس کو بھرپور تخلیقی صلاحیتوں سے نواز رکھا تھا مگر وہ جرم کی وادی میں اتر گیا -اب اس نے جیل میں ایک بار پھر پینٹنگ بنانے کا فیصلہ کیا -��اغوا ءبرائے تاوان کے قیدی نے جیل میں پینٹنگز بنا کر بہن کی شادی کرادی اور ماں کو عمرے پر بھیجنے کا بھی انتظام کرلیا۔
“جیو نیوز” کے مطابق سینٹرل جیل کراچی میں قید اعجاز نے 23 پینٹنگزبنائی تھیں جن میں سے کچھ فن پارے آرٹس کونسل میں بھی رکھے گئے تھے۔ 25 برس کی سزا کاٹنے والے اعجاز نے فن پاروں کی فروخت سے 13 لاکھ روپے کمائے، ان پیسوں میں سے اعجاز نے 10 لاکھ ماں اور3 لاکھ روپےبہن کو دیدیئے۔اس کے اس احسن فعل کی پاکستان میں خوب تعریف کی جارہی ہے اور یہ ان دوسرے مجرموں کے لیے بھی سبق ہے کہ انسان کو جیل بھیجنے کا مقصد اپنے برے کاموں کی اصلاح کرنا ہے –