بلوچستان اور کے پی کے اسوقت شرپسندوں کی ہٹ لسٹ پر ہے اور ا وہ پاک فوج اور سیاسی شخصیات کو اپنا ٹارگٹ بنارہے ہیں ہماری فوج کے جوان ان کا دلیری کے ساتھ مقابلہ بھی کررہے ہیں اور انہیں گرفتار بھی کررہے ہیں-مگر دہشت گردوں کا سب سے مہلک ہتھیات خودکش حملہ یا کسی ڈیوائس کے ذریعے کسی گاڑی یا شخص کو نشانہ بنانا ہوتا ہے اور وہ بار بار یہی طریقہ کار اختیار کرتے ہین -آج انھوں نے فضلالرحمان کی جماعت کے ایک رہنما حمداللہ کو اپنا نشانہ بنایا –
کوئٹہ کے قریب مستونگ میں دھماکے کے نتیجے میں جے یو آئی (ف) کے رہنما اور پی ڈی ایم کے ترجمان حافظ حمد اللہ سمیت 11افرادزخمی ہو گئے۔نجی ٹی وی کی خبر کے مطابق پولیس اور سکیورٹی اداروں کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اورجائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا۔دھماکہ مستونگ قومی شاہراہ پر جوتو کے مقام پر ہوا ، حافظ حمداللہ کےساتھ ان کا گن مین اور دیگر

 

 

2 ساتھی بھی تھے۔ نامعلوم دہشت گردوں کی جانب سے کئے گئے دھماکے میں مجموعی طور پر11افراد زخمی ہو ئے جن میں 5 کالج طلبا بھی شامل ہیں۔ ریسکیو عملے نے زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا۔
بتایا گیا ہے کہ حافظ حمداللہ منگوچر جلسے میں شرکت کیلئے جار ہے تھے کہ مستونگ میں سڑک کنارے دھماکہ ہو گیا۔ جیسے ہی اس واقعے کی خبر جلسہ گاہ تک پہنچی تو سینیٹر غفور حیدری نے جلسہ ملتوی کر دیا۔ ۔حمد اللہ بہت کھل کر میڈیا پر آکر بات کرتے ہیں اور اکثر ان کا دوسری سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے ساتھ میڈیا ٹاک میں جھگڑا بھی ہوتا رہتا ہے -حمداللہ زخمی تو ہوئے تاہم ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے –