دریائے ستلج میں پانی کی سظح بلند ہونے کے بعد پاکستان میں سیلاب نے آفت مچا دی -پاکستان کے مختلف شہر جن میں پاکپتن، بورے والا ، قصور اور بہاولنگر شامل ہیں اس وقت پانی کی لپیٹ میں ہیں – دریائے ستلج بپھرنے سے پنجاب کے مختلف علاقوں میں تباہی مچ گئی ہے ،583 دیہات میں پانی داخل ہوچکا ہے جس کی وجہ سے ہزاروں افراد نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ لوگوں کو محفوظ مقامات پر ہجرت کے لیے اعلانات بھی کیے جارہے ہیں -مختلف بندوں کے ٹوٹنے کی بھی اطلاعات ہیں –
بہاولنگر، دریائے ستلج میں سیلاب کے باعث متعدد بند ٹوٹ گئے pic.twitter.com/JjjO0JvjZ1
— Geo News Urdu (@geonews_urdu) August 24, 2023
بھارت باز نہ آیا۔۔۔ھولناک سیلاب
107 گاؤں فصلیں مویشی پانی میں بہہ گئے
بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں پانی چھوڑے جانے سے
پاکپتن، بہاولنگر لودھراں کے علاقے زیر آب آگئے، حفاظتی بند ٹوٹنے سے پانی آبادیوں میں داخل۔
لودھراں میں بھی ہائی الرٹ جاری۔
یااللہ رحم pic.twitter.com/vcpV4jeD38— Awais Naseer 🇵🇰 (@Awais_Yarr) August 24, 2023
دریائے ستلیج میں 35 سال کی تاریخ کا بدترین سیلاب آنے کے بعد سیلابی ریلے سے پنجاب کی کئی بڑی آبادیاں، درجنوں بستیاں اور موضع جات زیر آب آ گئے ہیں، جب کہ موضع بھٹیاں اور قادر بخش بند ٹوٹ گئے ہیں، بورے والا کے متاثرہ علاقوں میں قائم فلڈ ریلیف کیمپس میں سہولیات ناپید ہیں اور سیلاب سے بے گھر ہونے والے افراد پریشانی کا شکار ہیں۔ ادھر قبولہ کے علاقے میں نورارتھ بند پر نوجوان سیلابی ریلے میں بہہ گیا۔ بہاولنگر میں بھی کھانے پینے کی شدید قلت ہے۔ بہاولنگر ضلع میں ہیڈ سلیمانکی پر اونچے درجے کے سیلاب کے سبب 80 سے زائد دیہات کا زمینی رابطہ بھی منقطع ہوگیا ۔ ۔بہاولنگر میں ہزاروں ایکڑ فصلیں اور املاک تباہ ہو گئیں۔ سیلابی پانی رہائشی ڈیروں اور مکانوں میں داخل ہوگیا، جس کی وجہ سے متاثرین کی بڑی تعداد کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں۔ اسکول اور بجلی بند ہونے سے معمولات زندگی درہم برہم ہو چکے ہیں۔سیلاب زدہ علاقوں میں 100 سے زائید سکولوں کی تعطیلات میں بھی اضافہ کردیا گیا –