وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی کے آخری اجلاس میں شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ پہلے اراکین اسمبلی کے علاوہ لابی میں کوئی نہیں آتا تھا، اب کھانے کے وقت نہ جانے کون کون آ کر کھانا کھا جاتا ہے۔لیکن ان کی ذومعنی گفتگو بتارہی تھی کہ کچھ ایسے لوگ آجا رہے تھے جن کو روکنے کی ہمت سیاست دانوں میں نہیں تھی یا پھر میڈیا کے لوگ بن بلائے مہمان بن کر اراکین اسمبلی کے لیے تیار ہونے والا کھانا چٹ کرجاتے تھے –
خواجہ آصف کی اسمبلی میں دھواں دار تقریر#GNN #GNN_Updates #newsupdates #Breakingnews pic.twitter.com/7VvT4ac8AI
— GNN (@gnnhdofficial) August 9, 2023
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ فخر ہے 33 سال سے اس ایوان میں ہوں، ہم عوام کے نمائندے ہیں، ان کی خدمت ہمارا فرض ہے۔ ہمیں عوام کے ساتھ رشتے قائم رکھنے چاہئیں۔ آج اسمبلی اپنی مدت پوری کر کے رخصت ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسمبلی کی مدت کے دوران کئی ایسے واقعات ہوئے جن سے ہمیں شرمندگی ہے۔ 9مئی کے واقعات نے ہماری تاریخ کو داغدار کیا، ایک شخص اپنے اقتدار کیلئے کچھ بھی کر سکتا ہے۔ پارلیمنٹ کے تقدس کو ہر صورت بحال رکھنا ہو گا۔ خواجہ آصف سیالکوٹ سے پی ٹی آئی کے عثمان دار کو کانٹے دار مقابلے کے بعد شکست دےکر ایم این اے منتخب ہوئے تھے -اس کے بعد ان پر الزام لگا تھا کہ انھوں نے دھاندلی اور سفارش کے ذریعے یہ سیٹ جیتی ہے مگر عثمان ڈار اپنی ہی حکومت میں اس کا کوئی ثبوت عدالت کے سامنے پیش نہیں کرسکے تھے –