جنوبی امریکی ملک ایکواڈور میں ایک عجیب اور حیران کن واقعہ پیش آیا جہاں مردہ قرار دی گئی خاتون اپنی آخری رسومات کے دوران زندہ ہوگئی، جس کے بعد اسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ان کا علاج جاری ہے اور وہ تیزی سے زندگی کی جانب لوٹ رہی ہے ۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 9 جون کو ایکواڈور کے شہر باباہویو میں بیلا مونٹویا نامی خاتون کو طبیعت ناساز ہونے پر مقامی ہسپتال میں داخل کروایا گیا تاہم صرف 3 گھنٹے بعد ہی ڈاکٹروں کی جانب سے بتایا گیا کہ دوران علاج خاتون دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئیں۔ جس کے بعد اس کی باڈی ان کے اہل خانہ کو دی گئی۔
تدفین کی رسومات کے دوران خاتون کے ' زندہ' ہونے کا یہ واقعہ ایکواڈور میں پیش آیا جہاں ایک اسپتال میں ڈاکٹر نے بیلامونتویا کو مردہ قرار دیا تھا لیکن ان کی آخری رسومات کی ادائیگی کے دوران بند تابوت کے اندر سے 'لاش' نے کھٹکھٹانا شروع کر دیا۔#VOAUrdu https://t.co/V7EfJIaDQJ
— VOA Urdu (@voaurdu) June 13, 2023
خاتون کے بیٹے نے تصدیق کی کہ ان کی 76 سالہ والدہ ہائی بلڈ پریشر اور دل کی بیماری میں مبتلا تھیں۔ والدہ کے انتقال کے بعد ان کے بیٹے کی جانب سے والدہ کی آخری رسومات کی تیاری کی گئی۔رپورٹس میں بتایا گیا کہ آخری رسومات کے دوران جیسے ہی خاتون کو تابوت سے نکالا گیا تو وہاں موجود افراد نے محسوس کیا کہ خاتون کی سانسیں چل رہی ہیں تاہم خاتون کو ہسپتال لے جایا گیا جہاں واقعی ان کے زندہ ہونے کی تصدیق ہوگئی، حیران کن طور پر والدہ کی سانسیں بحال ہونے پر بیٹا خوشی سے نہال ہوگیا اور اس کو ایک معجزہ قرار دیا۔ اب پریشانی اس ہسپتال انتظامیہ کے لیے بڑھ گئی ہے جنھوں نے خاتون کو مردہ قرار دے کر ڈیتھ سرٹیفیکٹ بھی جاری کردیا تھا ۔تاہم ابھی تک ان کے خلاف کوئی قانونی ایکشن نہیں لیا گیا اور اسے قدرت کا معجزہ ہی کہا جارہا ہے –