اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل کراچی (اے وی ایل سی) کے مطابق چار رکنی گینگ پر کراچی کے اسپتالوں، اتوار بازاروں، شادی ہالز اور دیگر پارکنگ ایریاز سے 100 سے زائد موٹر سائیکلیں چوری کرنے کا الزام ہے۔
ملزمان نے اورنج ٹاؤن میں دو گودام کرائے پر لیے تھے جہاں سے وہ چوری شدہ موٹر سائیکلوں کے اسپیئر پارٹس نکال کر کراچی اور بلوچستان میں اسکریپ کرتے تھے۔
image source: PakWheels
پولیس نے مبینہ گینگ کی سمت میں گوداموں سے 5 موٹر سائیکلیں اور 10 مختلف موٹر سائیکلوں کے نیزے برآمد کر لیے۔
گزشتہ ماہ سندھ پولیس نے ایک کامیاب چھاپہ مار کر کراچی میں موٹر سائیکل چوری کرنے والے گینگ کا پردہ فاش کیا اور اس کے چار ارکان کو گرفتار کر لیا۔
کراچی سینٹرل کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) معروف عثمان کے مطابق پولیس نے خفیہ اطلاع پر بلال کالونی میں کامیاب کارروائی کرتے ہوئے گینگ کے 4 ارکان کو گرفتار کرلیا۔
کارروائی کے دوران ملزمان کے قبضے سے چھینی گئی دو موٹر سائیکلیں، چار پستول، 20 موبائل فون اور دیگر مسروقہ سامان برآمد کر لیا گیا۔ گرفتار لفٹرز کی شناخت قاسم کالو، احمر، احسن پٹلو اور بابو کے نام سے ہوئی ہے۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ چھینی گئی موٹر سائیکلیں بلوچستان میں فروخت کی جا رہی تھیں، جہاں ملا نامی شخص انہیں موٹر سائیکلوں کے بدلے نقدی اور آئس دے رہا تھا۔