یہ احکامات جسٹس باقر نجفی نے جیل میں قیدیوں بالخصوص خواجہ سراؤں کو سہولیات کی فراہمی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران دیے۔
مدعی نے اپنی درخواست میں کہا کہ خواجہ سراؤں کو علیحدہ بیرکوں کی عدم دستیابی کی وجہ سے ’ذلت‘ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
image source: Dawn
ابتدائی دلائل سننے کے بعد جسٹس باقر نجفی نے جیلوں میں خواجہ سراؤں کے لیے علیحدہ سیل کی فراہمی کو یقینی بنانے کا حکم دیا۔ عدالت نے اپنے حکم پر پیش رفت رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 20 جنوری تک ملتوی کر دی۔
اس سے قبل، وفاقی حکومت نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) کے بے نظیر کفالت پروگرام (BKP) میں خواجہ سراؤں کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
ہفتہ کو جاری ہونے والے ایک ویڈیو بیان میں، BISP کی چیئرمین شازیہ مری نے خواجہ سراؤں کو بینظیر کفالت پروگرام (BKP) کے مستفید ہونے والوں کے طور پر شامل کرنے کا اعلان کیا۔
خواجہ سراؤں کی پالیسی کی منظوری کو ایک تاریخی کارنامہ قرار دیتے ہوئے شازیہ مری نے کہا کہ ٹرانس جینڈر کمیونٹی معاشرے کا حصہ ہے، انہوں نے مزید کہا کہ انہیں سہولت فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔