ایران ًمیں حجاب کے تنازعہ پر جو ایک لڑکی کی ہلاکت کے بعد فسادات کا سلسلہ شروع ہوا تھااس کی شدت اور حرارت قطر کے فٹ بال گراؤنڈ میں بھی محسوس کی گئی جب ایران کی فٹ بال ٹیم نے اپنے ہی ملک کا قومی ترانہ باآواز بلند پڑھنے سے ہی انکار کردیا جس پر پورے گراؤنڈ میں بے چینی پھیل گئی – اور وہاں پر موجود ایرانی تماشائی بھی پریشان ہوگئے –
بتا یا گیا ہے کہ ایران کی فٹ بال ٹیم نے فیفا ورلڈکپ میں انگلینڈ کے خلاف میچ سے قبل ملک میں جاری احتجاجی تحریک سے اظہار یکجہتی کیلئے قومی ترانہ پڑھنے سے انکار کر دیا۔ لوگوں نے ٹیم پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ ملک میں جاری احتجاج کے خلاف پُرتشدد ریاستی کریک ڈاؤن کی حمایت کر رہی ہے۔

 

ورلڈکپ دیکھنے کے لیے آنے والے ایرانی مداح نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہم سب اس لیے افسردہ ہیں کہ ایران میں ہمارے لوگوں کو قتل کیا جا رہا ہے لیکن ہمیں اپنی ٹیم پر فخر ہے کیونکہ انہوں نے حکومت کی جانب سے اپنی قوم کے ساتھ کی جانے والی زیادتیوں پر عوام کا ساتھ دیتے ہوئے قومی ترانہ نہیں پڑھا۔2 ماہ قبل غیر موزوں لباس کی خلاف ورزی پر 22 سالہ مہسا امینی کی گرفتاری اور زیر حراست موت کے بعد سے مظاہرین ایران کی موجودہ حکومت کے خاتمے کا مطالبہ کررہے ہیں ,ایران کی درجنوں اہم شخصیات، ایتھلیٹس اور فنکاروں نے مظاہرین سے یک جہتی کا مظاہرہ کیا ہے اوراب اس میں فٹ بال کی قومی ٹیم کی شمولیت سے اس تحریک کو بہت آ کسیجن ملے گی اور یہ تحریک اب اور شدت کے ساتھ اپنا اثر دکھائے گی –