ایران ًمیں حجاب کے تنازعہ پر جو ایک لڑکی کی ہلاکت کے بعد فسادات کا سلسلہ شروع ہوا تھااس کی شدت اور حرارت قطر کے فٹ بال گراؤنڈ میں بھی محسوس کی گئی جب ایران کی فٹ بال ٹیم نے اپنے ہی ملک کا قومی ترانہ باآواز بلند پڑھنے سے ہی انکار کردیا جس پر پورے گراؤنڈ میں بے چینی پھیل گئی – اور وہاں پر موجود ایرانی تماشائی بھی پریشان ہوگئے –
بتا یا گیا ہے کہ ایران کی فٹ بال ٹیم نے فیفا ورلڈکپ میں انگلینڈ کے خلاف میچ سے قبل ملک میں جاری احتجاجی تحریک سے اظہار یکجہتی کیلئے قومی ترانہ پڑھنے سے انکار کر دیا۔ لوگوں نے ٹیم پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ ملک میں جاری احتجاج کے خلاف پُرتشدد ریاستی کریک ڈاؤن کی حمایت کر رہی ہے۔
ایرانی فٹبال ٹیم بھی اپنی حکومت کیخلاف سراپا احتجاج، ورلڈکپ میچ سے قبل ترانہ نہیں پڑھاhttps://t.co/1YgU1dy1r7
— MM News TV (@mmnewsdottv) November 22, 2022
ورلڈکپ دیکھنے کے لیے آنے والے ایرانی مداح نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہم سب اس لیے افسردہ ہیں کہ ایران میں ہمارے لوگوں کو قتل کیا جا رہا ہے لیکن ہمیں اپنی ٹیم پر فخر ہے کیونکہ انہوں نے حکومت کی جانب سے اپنی قوم کے ساتھ کی جانے والی زیادتیوں پر عوام کا ساتھ دیتے ہوئے قومی ترانہ نہیں پڑھا۔2 ماہ قبل غیر موزوں لباس کی خلاف ورزی پر 22 سالہ مہسا امینی کی گرفتاری اور زیر حراست موت کے بعد سے مظاہرین ایران کی موجودہ حکومت کے خاتمے کا مطالبہ کررہے ہیں ,ایران کی درجنوں اہم شخصیات، ایتھلیٹس اور فنکاروں نے مظاہرین سے یک جہتی کا مظاہرہ کیا ہے اوراب اس میں فٹ بال کی قومی ٹیم کی شمولیت سے اس تحریک کو بہت آ کسیجن ملے گی اور یہ تحریک اب اور شدت کے ساتھ اپنا اثر دکھائے گی –