واشنگٹن ڈی سی (انٹرنیوز) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ مہنگائی کی شرح میں کمی کیلئے اقدامات کررہے ہیں، توجہ ٹیکس نیٹ بڑھانے پر مرکوزہے، رواں یا اگلے مالی سال کے دوران بڑا خطرہ نظر نہیں آرہا ،آئی ایم ایف سمیت دیگر اداروں سے مثبت بات چیت رہی،قرض پر اتفاق ہوا تو اضافی فنانسنگ کی درخواست کریں گے، چین نے ہمیشہ پاکستان کی ترقی میں بھرپور کردار ادا کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق واشنگٹن ڈی سی میں چینی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ آئی ایم ایف کیساتھ موجودہ قرض پروگرام اپریل میں ختم ہوجائیگا، پاکستان کو مئی میں آئی ایم ایف سے نئے قرض معاہدے کی امید ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان طویل اور بڑے قرض کی تلاش کر رہا ہے، میکرو اکنامک استحکام، ڈھانچہ جاتی اصلاحات کیلئے مدد ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری توجہ ٹیکس نیٹ کو بڑھانے پر توجہ مرکوز ہے، پاکستان میں مہنگائی کی شرح کم کرنے کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سمیت دیگر اداروں سے مثبت بات چیت رہی ہے ، توقع ہے آئی ایم ایف کا مشن مئی کے وسط میں اسلام آباد میں ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ قرض پر اتفاق ہوا تو اضافی فنانسنگ کی بھی درخواست کریں گے، اضافی فنانسنگ لچک اور پائیداری ٹرسٹ کے تحت کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اگلے پروگرام میں کم از کم 6ارب ڈالر کا نیا ٹیب کھولے گا۔ انہوں نے کہا کہ قرض کی صورتحال زیادہ بہتر نظر آرہی ہے، ہمارے قرضوں کا بڑا حصہ رول اوور کیا جا رہا ہے، رواں یا اگلے مالی سال کے دوران بڑا خطرہ نظر نہیں آرہا، ہمیں ہرسال اوسطا 25ارب ڈالرز ادائیگی کرنا ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ چین نے ہمیشہ پاکستان کی ترقی میں بھرپور کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں گرین بانڈ کے ساتھ عالمی مارکیٹس میں واپسی کی امید ہے، ہمیں ایک مخصوص درجہ بندی کے ماحول میں واپس آنا ہوگا، ہم نے ریٹنگ ایجنسیوں کیساتھ بات چیت کا آغاز کردیا ہے، امید ہے کہ اگلے مالی سال میں درجہ بندی میں بہتری آئے گی۔