فیصل آباد: فیصل آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں پر مبینہ طور پر تشدد اور فائرنگ کرنے کے الزام میں پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے 10 کارکنوں سمیت 85 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
فیصل آباد کے علاقے مامو کانجن میں پی ٹی آئی کے کارکنوں پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔ ایک شہری قدرت اللہ کی شکایت پر مامو کانجن پولیس اسٹیشن میں 85 افراد کے خلاف تین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
Image Source: Dawn
مقدمے میں مسلم لیگ ن کے 10 کارکنان اور 75 نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا تھا۔ تشدد کے باعث شکایت کنندہ کا بھتیجا گل نواز ملزمان کے تشدد سے ایک آنکھ سے محروم ہوگیا۔
پرتشدد واقعہ اس وقت پیش آیا جب پی ٹی آئی کارکنان عمران خان پر بندوق سے حملے کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔
گزشتہ روز فیصل آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لانگ مارچ کے دوران پارٹی سربراہ عمران خان پر حملے کے خلاف دھرنے پر نامعلوم حملہ آوروں نے فائرنگ کردی تھی۔
پی ٹی آئی کے رہنما ابوبکر نے بتایا کہ حملہ آور جیپ میں آئے اور احتجاج کے شرکاء پر فائرنگ کی، جس میں سابق وفاقی وزیر فرخ حبیب اور ایم پی اے میاں وارث بھی موجود تھے۔
ابوبکر کا مزید کہنا تھا کہ حملہ آور فائرنگ کرنے کے بعد وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے کیمپ کی طرف بھاگ گئے، پولیس پر کہیں اور سے ہدایات لینے کا الزام لگا۔