عمران خان کا لانگ مارچ جو کل لبرٹی سے شروع ہوا تھا اس میں ہزاروں افراد کی شرکت کے بعد حکومت نے لچک کامظاہرہ کرتے ہو ئے پی ٹی آئی کے ساتھ مزاکرات کرنے کی حامی بھرلی – عمران خان کو کل ایک اور کامیابی اس وقت بھی ملی جب حامد خان گروپ کا پینل سپریم کورٹ بار لا کاالیکشن جیت گیا – اور حکومت کا حمایت یافتہ عاصمہ جہاںگیر گروپ 4 سال بعد الیکشن ہارا -اس سے بھی پی ٹی آئی کو بہت اعتماد ملا کیونکہ کسی بھی قسم کے انقلاب یا تحریک میں وکلا کا کردار سب سے اہم ہوتا ہے اسی لیے اب وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان تحریک انصاف کے لاہور کے لبرٹی چوک سے جمعہ کو شروع ہونے والے لانگ مارچ کے حوالے سے وفاقی وزراء پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی۔

ذرائع کے مطابق نو رکنی کمیٹی کی سربراہی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کریں گے۔ جبکہ ذرائع نے مزید انکشاف کیا ہے کہ کمیٹی میں اتحادی حکومت کے رہنما ایاز صادق، خواجہ سعد رفیق، قمر زمان کائرہ، خالد مقبول صدیقی، میاں افتخار، مولانا اسد اور مریم اورنگزیب شامل ہیں۔اب اس کمیٹی میں 4 ارکان کا ضافہ کرکے اس کی تعداد 13 کردی گئی ہے –
ذرائع نے مزید انکشاف کیا ہے کہ لانگ مارچ کے پرامن انعقاد، امن و امان برقرار رکھنے اور سیاسی مذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ مارچ کے حوالے سے کسی کو مذاکرات کرنا ہوں گے تو کمیٹی سے بات کریں گے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم

 

جمہوری لوگ ہیں اور بات کرنے کو تیار ہیں لیکن کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
اس سے قبل جمعہ کو سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان اور ہزاروں حامیوں نے اپنے جانشین کی حکومت کو چیلنج کرنے اور قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کرنے کے لیے دارالحکومت اسلام آباد کی طرف ایک لانگ مارچ شروع کیا۔اب دیکھتے ہیں کہ پی ٹی آئی اس پر کیا جواب دیتی ہے