کراچی میں جرم کاایک اور افسوسناک واقعہ پیش آیا جب چند شرپسندوں نے عوام کو اپنے ساتھ ملا کر ظلم کی انتہا کردی -جمعے کو ڈاکس تھانے کےعلاقے مچھر کالونی میں ہجوم نے بچوں کو اغوا کرنے کے الزام لگا کر ٹیلی کام کمپنی کے 2 ملازمین انجینئر ایمن جاوید اورڈرائیور اسحاق پنہورکو ڈنڈے، پتھراورسیمنٹ کے بلاکس مار کر قتل کردیا تھا -اس کے بعد بھی ان کے اشتعال کی آگ ٹھنڈی نہ ہوئی تو مشتعل ہجوم میں شامل ان شرپسندوں نے ان بے گناہ مقتولین کی گاڑی کو بھی آگ لگادی تھی۔
کراچی کے علاقے مچھر کالونی میں ایک مشتعل ہجوم نے ٹیلی کام انجینیئر اور ان کو ڈرائیور کو تشدد کر کے ہلاک کر دیا ہے۔ پولیس کے مطابق مقامی لوگوں نے اُنھیں بچوں کے اغواکار سمجھ کر تشدد کا نشانہ بنایا۔ دونوں افراد کی لاشیں کئی گھنٹے سڑک پر پڑی رہیں۔ https://t.co/mgDjOGX5XF
— Kehar (@_Qasim_Kehar) October 29, 2022
رات گئے ڈاکس پولیس نے ٹیلی کام کمپنی کے دو ملازمین کے بہیمانہ قتل کے خلاف اور انسداد دہشت گردی کی دفعہ 7اے ٹی اے کے تحٹ مقتول ڈرائیوراسحاق پنہور کے چچا محمد یعقوب کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا۔ مقدمہ مچھر کالونی میں ہجوم کے ہاتھوں قتل ہونے والے ٹیلی کام کمپنی کے 2 ملازمین کے قتل پر 15 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ۔مقدمے میں ملزمان محمد حسین ،عثمان ، مالک ، رحمت،مصطفیٰ، رشید بنگالی ، عبدالغفور ،نورافسر،ربیع السلام ،محمد فاروق،فیصل ،عرفان ،شہزاد ،رزاق عرف کالو اورایم رفیق کو نامزد کیا گیا ہے
کراچی، مچھر کالونی میں ہجوم کے ہاتھوں ٹیلی کام کمپنی کے 2 ملازمین کی ہلاکت#Karachi #MacharColonyIncident #GTVNews pic.twitter.com/otMXURRotn
— GTV News Updates (@gtvnetworkhd) October 29, 2022
جبکہ مقدمے میں200سے250 نامعلوم افراد کو بھی شامل کیا گیا ہے جو ہجوم میں ان 15 افراد کے ورغلانے اور اکسانے پر ان شرپسندوں کے سہولت کار بن گئے تھے ۔