اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ بیورو کو اس کی ضرورت نہیں ہے۔
لاہور ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت ہوئی اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد امیر بھٹی کی سربراہی میں فل بنچ نے کیس کی سماعت کی۔
نیب نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ بیورو کو مریم نواز کے پاسپورٹ کی ضرورت نہیں، رائے بنیادی حقوق کے نفاذ سے متعلق ہے۔
Image Source: The Print
نیب نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ فوجداری مقدمہ درج ہونے کے باوجود کسی کو آئینی حقوق سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔
عدالت نے درخواست پر نیب کا جواب سننے کے بعد سماعت 3 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
اس سے قبل عدالت نے مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست پر نیب کو جواب جمع کرانے کے لیے نوٹس بھیجا تھا۔
مریم کے وکیل امجد پرویز نے عدالت کے روبرو دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیب چوہدری شوگر ملز کیس میں 4 سال سے زائد عرصے میں ریفرنس دائر کرنے میں ناکام رہا، انہوں نے مزید کہا کہ مریم کو 70 ملین روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت بعد از گرفتاری ملی تاہم نیب ریفرنس دائر نہیں کر سکا۔