لاہور کی مشہور مارکیٹ انارکلی میں کچھ ماہ قبل بم دھماکہ ہوا تھا جس میں ایک معصوم بچے سمیت 3 افراد شہیدہوگئے تھے ا -اس کے بعد پولیس اور دیگر سیکیوریٹی اداروں نے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے حملے میں ملوث مبینہ طور پر 2دہشت گرد گرفتار کیے تھے
کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے 17 مئی کو لاہور کے پرہجوم علاقے انارکلی میں رواں سال کے شروع میں ہونے والے مہلک دھماکے میں مبینہ طور پر ملوث دو دہشت گردوں کو گرفتار کیا تھا۔
اب یہ خبر موصول ہوئی ہے کہ اسبم دھماکے میں مطلوب دو دہشت گرد، جو کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کی تحویل میں تھے، جمعے کی شب لاہور کے علاقے بادامی باغ میں مقابلے کے دوران اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے مارے گئے۔
تفصیلات کے مطابق گرفتار دہشت گردوں کو سی ٹی ڈی اہلکار اسلحہ کی برآمدگی کے لیے لے جا رہے تھے کہ ان کے کچھ ساتھیوں نے اپنے ساتھیوں کو چھڑوانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے ادارے پر فائرنگ کر دی، فائرنگ کے تبادلے میں دونوں گرفتار دہشت گرد مارے گئے۔
اس سال کے آغازمیں 20 جنوری کو لاہور کے انارکلی بازار میں ہونے والے دھماکے میں تین افراد ہلاک اور 30 سے زائد زخمی ہوئے تھے، جس کے بارے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ابتدائی طور پر خیال کیا تھا کہ یہ گیس سلنڈر کا دھماکہ تھا۔ بعد کی تحقیقات سے پتا چلا کہ یہ ایک بم دھماکہ تھا۔ بلوچ نیشنلسٹ آرمی نامی دہشت گرد تنظیم نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔