کراچی: پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسی کے مشترکہ چھاپے میں کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے ایک اہم رہنما کو گرفتار کر لیا گیا۔
مشتبہ شخص کی شناخت شیر دراز عرف شیر خان کے نام سے ہوئی ہے، جو مبینہ طور پر فرنٹیئر کور اور پاک فوج کے اہلکاروں پر حملوں سمیت دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ ملزم پانچ بڑے دہشت گرد کمانڈروں کے ساتھ کام کر چکا ہے اور دہشت گرد تنظیموں سے ملنے کے لیے افغانستان گیا تھا۔ پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔
ملزم کے قبضے سے ایک ہینڈ گرنیڈ اور ایک بغیر لائسنس 30 بور پستول سمیت تین راؤنڈز برآمد ہوئے ہیں۔
دن 9 اپریل کو پولیس نے ایک شہری کو مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنانے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے تھانے پر حملہ کرنے کے الزام میں چھ افراد کو گرفتار کیا تھا۔
مبینہ طور پر ملزمان نے کورنگی کے علاقے زمان ٹاؤن کے تھانے تسویر محل کا محاصرہ کیا اور اسے آگ لگانے کی کوشش کی۔
پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے مقتول عبداللہ کو تھانے کے قریب ایک گلی میں بے ہوشی کی حالت میں زمین پر پڑا پایا، اس لیے وہ اسے اہل علاقہ کے ساتھ رکشے میں اسپتال لے گئے، تاہم معلوم ہوا کہ وہ مردہ تھا۔