یو کرین سے پاکستانی طلبہ شکایات کررہے تھے کہ انہیں ملک سے نکلنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے اور اب تو ان کے پاس خوراک بھی نہیں ہے تاہم اب یہ خبر موصول ہوئی ہے کہ 2400 کے قریب پاکستانی طلبہ و طالبات کو ریسکیو کرلیا گیا ہے اور ان میں سے زیادہ تر پولینڈ پہنچ گئے ہیں
یوکرین میں پاکستانی سفیر ڈاکٹر نول اسرائیل کھوکھر نے کہا کہ جنگ زدہ یوکرین میں پھنسے 2,400 پاکستانی طلباء اور خاندانوں کو بحفاظت پولینڈ پہنچا دیا گیا ہے۔اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر ایک صوتی پیغام میں ڈاکٹر کھوکھر نے کہا کہ یوکرین میں تقریباً 3000 پاکستانی طلباء موجود ہیں جن میں سے زیادہ تر کو ملک میں مشکل صورتحال کے باوجود بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ تقریباً 500 سے 600 پاکستانی اب بھی یوکرین میں پھنسے ہوئے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ سفارت خانہ انہیں بحفاظت نکالنے کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دو سے تین گروپوں میں 50 سے 60 پاکستانی طلباء کو آج پولینڈ پہنچایا جائے گا۔تمام پاکستانی محفوظ ہیں اور ہم مشکل حالات میں ان کی رہنمائی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،” کھوکھر نے پروازوں کی بندش، بینکنگ سسٹم اور ٹرانسپورٹ اور ایندھن کی عدم دستیابی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا۔تازہ ترین تفصیلات بتاتے ہوئے سفیر نے کہا کہ سفارت خانے کے عملے کے 21 افراد خاندان سمیت کل 62 افراد کو پہلے ہی نکالا جا چکا ہے جب کہ 59 افراد یوکرین-پولینڈ بارڈر کراسنگ پر موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ مزید 79 افراد بشمول 67 طلباء اور سفارت خانے کے عملے کے 12 خاندان کے افراد یوکرین-پولینڈ کی سرحد پر جا رہے تھے۔ کھارکیو سے 104 طلباء کا ایک گروپ ٹرین کے ذریعے پہنچ رہا تھا جبکہ 20 دیگر طلباء کو سفارت خانے کی طرف سے ترتیب دی گئی بس میں کیف سے نکالا جا رہا تھا۔