پاکستان 22 کروڑ آبادی کا ملک ہے یہاں کے زیادہ تر افراد محنتی اور جفا کش ہیں مگر پاکستان میں اکثر معزور افراد کام کرنے کی بجائے بھیک مانگنے کو ترجیح دیتے ہیں مگر انہی لوگوں میں بہت سے ایسے شاندار ہیرے بھی موجود ہیں جنھوں نے معزوری کو اپنے اوپر حاوی ہونے نہیں دیا اور وہ اپنے ہنر کے ذریعے باعزت روزگار کمانے میں مصروف ہیں اور پاکستان اور پاکستانیوں کو ان پر فخر ہے یہ ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں
معذوری امتحان سے کم نہیں ہے اور یہ آسانی سے آپ کو یہ سوچنے پر مجبور کر سکتی ہے کہ آپ کسی کام کے نہیں ہیں کیونکہ یہ آسانی سے کسی کے ذہن میں دقیانوسی تصورات کا خطرہ پیدا کر سکتا ہے۔ لیکن اس کے برعکس ایسے لوگ ہیں جو ثابت کرتے ہیں کہ معذوری نااہلی نہیں ہے۔ وہ ثابت کرتے ہیں کہ آپ معذوری کے باوجود بھی فرق کر سکتے ہیں۔ ایسے لوگ واقعی متاثر کن، حقیقی محرک کا ذریعہ ہیں۔
اس تصویر میں ایسے ہی ایک بچے کی تصویر دیکھیے جو اپنے دونوں ہاتھ کھونے کے باوجود اللہ کے فیصلے پر شاکر ہے اور امتحان میں بیٹھ کر اپنے پاؤں سے پیپر حل کرنے میں مصروف عمل ہے
یہ ان لوگوں کی لیے بھی مثال ہے جو اللہ کی تمام نعمتیں ملنے کے باوجود شاکی رہتے ہیں اور اللہ پاک سے گلے شکوے کرتے رہتے ہیں