کراچی: کراچی کے علاقے کورنگی میں آوارہ کتوں کے لیے زہریلا میٹھا کھانے سے ایک کمسن جاں بحق، جب کہ ایک ہی خاندان کی تین لڑکیوں اور ایک خاتون کی صحت بگڑ گئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے دو سالہ بچے کی موت کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس کورنگی شاہ جہاں خان نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن کے ایک ملازم نے آوارہ کتوں کو مارنے کی مہم کے دوران زہریلا میٹھا بنایا تھا اور اس نے مٹھائی کو اپنی موٹر سائیکل کی سائیڈ جیب میں رکھا تھا۔
ایس ایس پی کورنگی نے کہا کہ “بچے اپنی موٹر سائیکل کی سائیڈ جیب سے مٹھائی لے کر گھر لے گئے اور کھا گئے،” ایس ایس پی کورنگی نے مزید کہا کہ جلد ہی غفلت برتنے والے ڈی ایم سی ملازم کو گرفتار کر لیا جائے گا۔
سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کے پاس آوارہ کتوں کو مارنے کی کوئی منصوبہ بندی نہیں ہے۔ انہوں نے قصور وار افسران اور عملہ کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے جاں بحق ہونے والے بچے کے اہل خانہ سے بھی تعزیت کی۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے متعلقہ حکام کو واقعے کی شفاف تحقیقات کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو بھی اس سانحے کا ذمہ دار پایا جائے گا اسے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
بعد ازاں اسپتال ذرائع نے بتایا کہ اسپتال میں داخل تین لڑکیوں اور خاتون کو علاج کے بعد گھر واپس بھیج دیا گیا۔