اسلام آباد ہائی کورٹ میں آج پھر رانا شمیم کے حلفییہ بیان کے حوالے سے عدالت میں سماعت ہوئی آج رانا شمیم نے عدالت میں اپنا اصلی حلف نامہ جمع کروانا تھا تاہم وہ ایسا کرنے میں ناکام رہے راانا شمیم کا اصلی حلف نامہ مبینہ طور پر لندن کے کسی بنک کے لاکر میں محفوظ ہے عدالت نے نرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے رانا شمیم کو ایک ہفتے کی مزید مہلت دے دی کہ وہ اگلی پیشی تک یہ حلف نامہ عدالت میں پیش کردیں
اسلام آباد ہائی کورٹ نے آج گلگت بلتستان کے سابق چیف جج رانا شمیم اور تین دیگر کے خلاف ان کے مبینہ حلف نامے کی اشاعت سے متعلق جس میں پاکستان کے سابق چیف جسڑس پر عدالتی ہیرا پھیری کے الزامات لگائے گئے تھے، کے خلاف توہین عدالت کے الزامات کی سماعت 20 دسمبر تک ملتوی کر دی ۔
آج کی سماعت کے آغاز پر، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے ایک بار پھر رانا شمیم کو اگلے پیر تک اپنا اصل حلف نامہ عدالت میں جمع کرانے کا حکم دیا۔انصار عباسی کی تحقیقاتی کہانی کا حوالہ دیتے ہوئےاطہر من اللہ نے کہا، ’’صرف اس ایک خبر کی وجہ سے عدلیہ پر سے عوام کے اعتماد کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی۔
خود کو اور ساتھی ججوں کو احتساب کے لیے پیش کرتے ہوئے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہرمن اللہ نے کہا، ’’میں اور ان کی عدالت کے دیگر ججز احتساب کے لیے تیار ہیں۔‘‘ انہوں نے خبردار کیا کہ عدالت کسی کو بھی عوام کا عدالت پر اعتماد ختم کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔