لاہور ہائی کورٹ نے فیصلہ کرلیا ہے کہ ہر وہ چیز جو فضائی آلودگی اور شہریوں کی زندگی کے لیے �مضر صحت ہے اس پر نظر رکھی جائے -پلاسٹک یعنی پولی تھین بیگز کے استعمال پر پابندی عائید کی جائے -اور جو لوگ پھر بھی اس عادت کو ترک نہ کریں ان کے خلاف ایکشن ہو – لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب بھر کے ڈپٹی کمشنرز کو پولی تھین بیگز سے متعلق پالیسی بنانے کی ہدایت کردی، عدالتی حکم نامے میں کہا گیا کہ ہر ڈپٹی کمشنر پولی تھین بیگ اکٹھے کرنے اور ان کو تلف کرنے کے لیے پالیسی بنائے، آئندہ سماعت پر پنجاب کے تمام اضلاع کی پالیسی عدالت میں پیش کی جائے۔
عدالتی حکم نامے میں کہا گیا کہ پولی تھین بیگ پھینکنے والے شہریوں پر فیس عائد کرنے کو بھی پالیسی کا حصہ بنایا جائے، ساتھ ہی عدالت نے پنجاب کی انڈسٹریز کو فضلے اور آلودگی کا باعث نہ بننے والی ایڈوائس لگانے کی ہدایت کردی۔عدالت نے چیمبر آف کامرس کو ہدایات جاری کرتے ہوئے اس حوالے سے چار ہفتوں میں جامع رپورٹ تیار کرکے عدالت میں پیش کریں ۔عدالت نے شیخوپورہ اور ننکانہ کے محکمہ ماحولیات کے افسران کے تبادلے بھی کردیے اور حکم دیا کہ آلودگی کا باعث بننے والی فیکٹریوں اور اینٹوں کے بھٹوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھیں جائیں۔پلاسٹک سے بنے شاپرز گٹر بند کرنے کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں جس سے بہت مسائل پیدا ہوجاتے ہیں –